ملک میں چند شرپسند جمہوریت کا گھونٹ کر نفرت پھیلارہے ہیں :فاروق عبداللہ

جواہر لال نہرو نے اندرا کو لکھے خط میں  تحریر کیا تھا کہ مولانا آزاد علم کا ایک سمندر ہیں اور جب بھی وقت ملے  ان سے  فیض حاصل  کرنا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

مولانا آزاد وچار منچ کے تحت مسلم حق پریشد  کے اجلاس میں ملک میں مسلمانوں کی سماجی ،تعلیمی،اور سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاگیاکہ ملک میں چند عناصرجمہوریت کاگلا گھوٹنے کی کوشش کررہے ہیں،ہمیں ان کا مقابلہ کرتے ہوئے مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہئے، تاکہ گزشتہ نو سال سے ملک کو تاریکی کے غار میں دھکیلنے کی کوشش کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

اس موقع پر جموں وکشمیرکے سابق وزیراعلی اور قومی رہنما  فاروق عبداللہ نے کہاکہ ملک کےموجودہ حالات میں محبت،برداشت اور تحمل کی ضرورت ہے اور اس درمیان ہمیں تعلیم کی طرف توجہ دینی چاہئےتاکہ نفرت پھیلانے والوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔انہوں نے مزید کہاکہ ہمارے بچوں کی تعلیم سے دوری زوال کا سبب بن رہی ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہاکہ ہندوستان اور پاکستان کونفرت سے دور ہوکر گفتگو کرنا چاہئے۔ہمیں نفرت کومٹانا ہوگا، جدوجہد کرنا چاہئیے،بھائی چارہ آخری راستہ ہے۔


اس موقع پر سابق ایم پی محمدادیب نے کہاکہ مسلمانوں نے مولانا ابوالکلام آزاد کو بھلا دیا،یعنی مسلمانوں نے اپنے محسن کو بھلادیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ خشونت سنگھ نے ہفتہ روزہ  السٹریٹڈ ویکلی میں  جواہر لال نہروکے اپنی بیٹی اندرا گاندھی کو لکھے گئے  خط شائع کئے تھے جس میں انہوں نے لکھا کہ مولانا آزاد علم کا ایک سمندرہیں اور میں روزانہ ان کے ساتھ ایک گھنٹہ گزارتا ہوں اور اگر تم کو موقعہ ملے توان کے ساتھ وقت گزار کرفیض حاصل کرنا۔انہوں نے کہاکہ مولانا آزاد نے9 سال جیل میں گزارے ۔اس درمیان بیوی کے انتقال پر پیرول نہیں لیا ،اور جیل سے رہائی کے بعد اہلیہ کی قبر پر جاکر روئے اور معافی مانگتے رہے۔آزادی کے بعدوزیر تعلیم کا قلم دان دیا گیا اور آئی آئی ٹی اور خلائی سائنس کوفروغ دیا گیا۔یوپی اور دہلی کے مسلمانوں کو ڈرایا گیا ہے۔وقت آگیا ہے کہ ہم سب کو کچھ نہ کچھ کرناہوگا۔

ابتداء میں مولانا آزاد وچار منچ کے صدر حسین دلوائی نے کہاکہ اس پریشد کا مقصد اتحاد و اتفاق اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہے اور مسلمانوں کو ان کا حق دلاناہے۔اس موقع پر اردو ٹائمز کی مدیر اور مالکن قمرالنساء سعید احمد نے بھی کہاکہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم ہوش ہے ناخن لیں اور اتحاواتفاق کامظاہرہ کریں جبکہ سینئرکانگریس لیڈر مبین راعین نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرکے آگے بڑھنا ہے۔ورشا تائی گائیکواڑ صدر ممبئی کانگریس نے کہاکہ ہمیں مل جل کر نفرت پھیلانے والوں کو 2024 میں شکست دینا ہوگا اور یہ مل جل کر کیا جاسکتا ہے۔


مہاراشٹر کیڈر کے آئی پی ایس( سبکدوش)اور سابق اسپیشل آئی جی عبدالرحمن نےکہاکہ مسلمانوں کی سیاسی،سماجی اور معاشی حالت کے لیے سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ساتھ انتظامیہ،خفیہ سرکاری ایجنسیوں اور ملک کے قومی الیکشن کمیشن بھی ذمہ دار ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔