بیکانیر میں فوج کی گاڑیوں سے چوری ہورہا ایندھن، رینج انتظامیہ سخت، گولی مارنے کاانتباہ جاری

اس سلسلے میں جاری خط میں کہا گیا ہے کہ رینج میں اگر چوری کے واقعے کے دوران فوج نے کوئی سخت کارروائی کی تو اس کے لیے ذمہ دار صرف متعلقہ فرد ہی ہوگا۔ فوج کی اس میں کوئی جواب دہی نہیں ہوگی۔

تصویر سوشل میڈیا
i
user

قومی آواز بیورو

 راجستھان میں پاکستان کی سرحد سے متصل بیکانیر ضلع کے مہاجن فیلڈ فائرنگ رینج میں فوج کی گاڑیوں سے پیٹرول اور ڈیزل کی چوری کے واقعات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے رینج انتظامیہ نے قریبی گاؤں کے تمام سرپنچوں کو سخت وارننگ لیٹر جاری کیا ہے۔ فوج نے چوری کرنے والوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ گولی چلا سکتے ہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ پچھلے کچھ وقت سے رینج علاقے میں فوج کی گاڑیوں سے ایندھن چوری کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور اس میں قریبی مواضعات کے لوگوں کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر ہے۔ گشت پر مامور فوج کے اہلکار ہتھیاروں سے لیس رہتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر وہ ان کا استعمال بھی کر سکتے ہیں۔ فوج چوری کے واقعات پر بہت سخت ہے اور ضرورت پڑنے پر چوری کرنے والوں پر گولی بھی چلائی جا سکتی ہے۔


رینج انتظامیہ کی جانب سے لیفٹیننٹ کرنل اجے گریوال کا یہ خط سرپنچوں کے ساتھ ساتھ آس پاس کے پولیس تھانوں کو بھی بھیجا گیا ہے۔ چوری کے واقعات کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ رینج کی املاک کی حفاظت بہت اہم ہے اور کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ یا چوری کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ رینج میں حال ہی میں ہوئی ایک اہم میٹنگ کے دوران سیکیورٹی بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔ اس میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا ہے کہ رینج میں کسی بھی پیٹرول یا ڈیزل کی چوری کی واردات کے وقت ہتھیاروں کے ساتھ تعینات جوان ضرورت پڑنے پر اس کا اسلحہ استعمال بھی کر سکتے ہیں۔

اس سلسلے میں انتظامیہ نے واضح کیا کہ ایندھن کی چوری جیسے واقعات کے دوران مشکوک سرگرمی نظرآنے پر رینج سیکیورٹی ٹیم فوری کارروائی کرے گی۔ خط میں واضح طور پر خبردار کیا گیا ہے کہ اگر چوری کے واقعے کے دوران فوج نے کوئی سخت کارروائی کی تو اس کا ذمہ دار صرف متعلقہ فرد ہی ہوگا۔ فوج کی اس میں کوئی جواب دہی نہیں ہوگی۔ آرمی انتظامیہ نے گاؤں کے سرپنچوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے گاؤں کے ہر فرد کو اس حکم کی اطلاع دیں۔ انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ اگر کوئی بھی رینج کی املاک کو نقصان پہنچانے، چوری کرنے یا ایسی کسی بھی سرگرمی کو چھپانے کی کوشش کرتا پایا گیا تو متعلقہ شخص ذمہ دار ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔