بہار کی ندیوں میں پھر طغیانی، حالات انتہائی خطرناک

بہار کے سیلاب زدہ اضلاع میں ہزاروں لوگ راحت کیموں میں وقت گزار رہے ہیں جن کے لئے کھانے کا انتظام کرنے کے لئے 835 کمیونٹی کچن چل رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: بہار کے سیمانچل اور نیپال کے ترائی علاقوں میں ہو رہی مسلسل بارش کی وجہ سے بہار کے 12 اضلاع میں پھر سے حالات مزید خراب ہو گئے ہیں۔ ندیوں کی آبی سطح میں مزید اضافہ سے سیلاب متاثرین کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔ نیپال سے بہار میں داخل ہونے والی ندیاں ایک مرتبہ پھر طغیانی پر ہیں۔ بہار میں سیلاب سے اب تک 123 لوگوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ تقریباً 82 لاکھ لوگ اس سے متاثر ہوئے ہیں۔

بہار بھر میں مرنے والے 123 لوگوں میں سیتامڑھی کے 37، مدھوبنی کے 30، ارریہ کے 12، شیوہر اور دربھنگہ کے 10-10، پورنیہ کے 9، کشن گنج کے 5، مظفرپور کے 4، سپول کے 3 ، ایسٹ چمپارن کے 2 اور سہرسہ کا ایک شخص شامل ہے۔


بہار کے سیلاب زدہ ان اضلاع میں ہزاروں لوگ راحت کیموں میں وقت گزار رہے ہیں جن کے لئے کھانے کا انتظام کرنے کے لئے 835 کمیونٹی کچن چل رہے ہیں۔ دریں اثنا، دربھنگھہ، سیتامڑھی اور مدھوبنی ضلع میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لئے ہیلی کاپٹر سے کھانے کی اشیا گرائی جا رہی ہیں۔


ادھر، مویشی اور ماہی وسائل کے وزیر پریم کمار کا دعوی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مویشیوں کے لئے 25 کیمپ کھولے گئے ہیں، جن میں 3100 سے زیادہ مویشی رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کیمپوں میں مویشیوں کے لئے چارے کا انتظام کیا گیا ہے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں اضافی جانوروں کے ڈاکٹروں کی بھی تعیناتی کی گئی ہے۔

بہار کے ریاستی آبی وسائل محکمہ کے ایک افسر نے بتایا کہ جمعرات کی صبح بوڑھی گنڈک، باگمتی، ادھوارا گروپ، کملا بلان، کوسی، مہانندا اور پرمان ندیاں مختلف مقامات پر خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ ندیوں کے آبی سطح میں اضافہ کی وجہ سے کئی علاقوں میں کٹان جاری ہے، جس کے سبب لوگ خوف میں زندگی گزار رہے ہیں۔


کئی پہاڑی ندیوں میں بھی سیلاب کی صورت حال بنی ہوئی ہے۔ کئی علاقوں میں سیلاب کا پانی اترنے کے بعد جو لوگ اپنے گھروں کو لوٹ آئے تھے، وہ دوبارہ سیلاب کے خدشہ کے پیش نظر بالائی مقامات پر پہنچ گئے ہیں۔ ایسے لوگوں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔