اتر پردیش میں غنڈے بے لگام، بی جے پی ضلع صدر پر ہی کر دی اندھا دھند فائرنگ

بی جے پی ضلع صدر آلوک گپتا اپنی رہائش پر بیٹھے تھے جب موٹر سائیکل پر سوار تین بدمعاشوں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے گپتا نے خود کو کار کے پیچھے چھپا کر جان بچائی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں جرائم پیشوں کی ہمت کتنی بڑھی ہوئی ہے، اس کا نظارہ منگل کی صبح مین پوری میں دیکھنے کو ملا۔ خبروں کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار تین بدمعاشوں نے بی جے پی کے ضلع صدر آلوک کمار پر اندھا دھند فائرنگ کر کے انھیں ہلاک کرنے کی کوشش کی، لیکن ان کی خوش قسمتی رہی کہ وہ بچ گئے۔ دراصل بی جے پی صدر نے کار کے نیچے چھپ کر اپنی جان بچا لی۔ بی جے پی حکومت میں بی جے پی ضلع صدر پر ہوئے اس حملہ سے پتہ چلتا ہے کہ غنڈے اور بدمعاشوں کا حوصلہ کتنا بڑھ گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آلوک گپتا پر ہوئے حملہ کی خبر ملتے ہی ایس پی اجے شنکر رائے پولس دستہ کے ساتھ موقع پر پہنچے۔ پولس نے بی جے پی ضلع صدر سے پوچھ تاچھ کی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا وہ ان بدمعاشوں کو پہچانتے ہیں۔ آلوک گپتا نے انھیں نہ پہچاننے کی بات بتائی اور پھر نامعلوم بدمعاشوں کے خلاف پولس میں تحریری شکایت درج کرائی۔ پولس بدمعاشوں کی تلاش کے لیے چھاپہ ماری کر رہی ہے۔


میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعہ کوتوالی صدر حلقہ کے اودھ نگر کا ہے جہاں بی جے پی ضلع صدر اپنی رہائش پر بیٹھے ہوئے تھے۔ اسی درمیان پلسر موٹر سائیکل پر سوار تین بدمعاشوں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ اس دوران آلوک گپتا نے سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے خود کو کار کے نیچے چھپا لیا جس سے ان کی جان بچ گئی۔ فائرنگ کی آواز سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی جسے دیکھتے ہوئے جرائم پیشہ فرار ہو گئے۔

واقعہ کے بعد آلوک گپتا کی رہائش کے باہر پولس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ خبر ملنے پر بڑی تعداد میں بی جے پی کارکنان آلوک گپتا کی رہائش پر ان کا حال چال جاننے کے لیے پہنچے ہیں۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے بی جے پی لیڈر اور سابق اسٹوڈنٹ یونین صدر کبیر تیواری کا بستی میں برسرعام بدمعاشوں نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ قتل کے خلاف کبیر کے حامی مشتعل نظر آ رہے ہیں اور شہر میں کئی جگہ پر جم کر توڑ پھوڑ کا واقعہ پیش آیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔