پٹنہ کے پارس اسپتال میں دن دہاڑے فائرنگ، بے خوف جرائم پیشہ عناصر نے علاج کرا رہے قیدی کو ماری گولی

پارس اسپتال میں فائرنگ اور مریض کے قتل کی خبر سے پورے شہر میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ بہار میں مسلسل بڑھتے جرائم کے واقعات سے ریاستی حکومت سوالوں کے گھیرے میں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ’ایکس‘&nbsp;<a href="https://x.com/NBTBihar">@NBTBihar</a></p></div>

تصویر ’ایکس‘@NBTBihar

user

قومی آواز بیورو

بہار میں بے خوف جرائم پیشہ عناصر کا بول بالا ہے اور ریاستی حکومت اس پر قابو پانے میں پوری طرح ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ اب پٹنہ کے راجہ بازار میں واقع ایک پرائیویٹ اسپتال میں گھس کر مسلح جرائم پیشہ عناصر نے ایک مریض کا گولی مار کر قتل کر دیا ہے۔ مہلوک چندن مشرا بکسر کا رہنے والا تھا اور قتل کے ایک معاملے میں بیور جیل میں بند تھا۔ اسے سنگین طور پر بیمار ہونے کے بعد پارس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ آج صبح 4 مسلح جرائم پیشہ عناصر اسپتال کی دوسری منزل پر پہنچے اور تمام تحفظاتی انتظامات کو طاق پر رکھتے ہوئے چندن مشرا کو 4 گولی مار دی، جس سے اس نے وہیں دم توڑ دیا۔ حالانکہ سرکاری طور پر مریض کی موت کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

’امر اجالا‘ کی خبر کے مطابق واقعہ کے سلسلے میں پولیس کا کہنا ہے کہ چندن بیور جیل سے پیرول پر علاج کے لیے پارس اسپتال آیا تھا۔ اسی دوران اسپتال کے اندر 4 مجرم داخل ہوئے اور اسے گولی مار دی۔ بکسر میں کیسری نامی شخص کے قتل کے معاملے میں وہ ملزم ہے۔


پارس اسپتال میں فائرنگ اور مریض کے قتل کی خبر سے پورے شہر میں سنسنی پھیل گئی۔ پٹنہ پولیس کے تمام افسران جائے وقوع پر پہنچ کر معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔ معاملہ پٹنہ کے شاستری نگر تھانہ حلقہ کا ہے۔ اس پورے واقعہ سے ریاستی حکومت اور اسپتال انتظامیہ کے تحفظاتی نظام پر سوال کھڑے ہو گئے ہیں۔ فی الحال پولیس اسپتال کے اندر اور باہر کا سی سی ٹی وی فوٹیج کھنگال رہی ہے۔

پولیس افسروں کا کہنا ہے کہ واقعہ کو انجام دینے والے کون لوگ تھے، سی سی ٹی وی دیکھ کر ان کی شناخت کی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی پولیس کے مطابق اس بات کی بھی جانچ کی جا رہی ہے کہ واقعہ سے پہلے کسی نے ریکی کی تھی یا جرائم پیشہ عناصر یہاں تک کیسے پہنچے؟ ان سارے نکات پر پولیس جانچ کر رہی ہے۔ پولیس اب لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے میں لگی ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔