تبلیغی جماعت اراکین کے خلاف ایف آئی آر رد، بمبئی ہائی کورٹ نے میڈیا کو لگائی پھٹکار

بمبئی ہائی کورٹ نے تبلیغی جماعت مرکز معاملہ میں غیر ملکی اراکین کے خلاف ایف آئی آر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ انھیں انفیکشن پھیلانے کا ذمہ دار بتانے والا پروپیگنڈا چلا کر 'بلی کا بکرا' بنایا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

دہلی کے نظام الدین تبلیغی جماعت مرکز معاملہ میں بمبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے آج ایک انتہائی اہم فیصلہ سنایا۔ عدالت نے تبلیغی جماعت معاملہ میں ملک اور بیرون ملک جماعتیوں کے خلاف درج ایف آئی آر کو یہ کہتے ہوئے رد کر دیا کہ انھیں 'بلی کا بکرا' بنایا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں تبلیغی جماعت کے لوگوں کو ہی کورونا انفیکشن کا ذمہ دار بتانے کا پروپیگنڈا چلایا گیا جو مناسب نہیں ہے۔ بمبئی ہائی کورٹ نے ساتھ ہی میڈیا کو اس عمل کے لیے پھٹکار بھی لگائی۔

بمبئی ہائی کورٹ نے ہفتہ کے روز معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے واضح لفظوں میں کہا کہ "دہلی کے مرکز میں آئے غیر ملکی لوگوں کے خلاف پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں بڑا پروپیگنڈا چلایا گیا۔ ایسا ماحول بنانے کی کوشش کی گئی جس میں ہندوستان میں پھیلے کووڈ-19 انفیکشن کا ذمہ دار ان بیرون ملکی لوگوں کو ہی بنانے کی کوشش کی گئی۔ تبلیغی جماعت کو بلی کا بکرا بنایا گیا۔"


ہائی کورٹ بنچ کا کہنا ہے کہ "ہندوستان میں انفیکشن کے تازہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ عرضی دہندگان کے خلاف ایسے ایکشن نہیں لیے جانے چاہیے تھے۔ غیر ملکیوں کے خلاف جو کارروائی کی گئی، اس پر ندامت کرنے اور ازالہ کے لیے مثبت قدم اٹھائے جانے کی ضرورت ہے۔"

بنچ نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے یہاں تک کہا کہ "ایک سیاسی حکومت اس وقت بلی کا بکرا ڈھونڈنے کی کوشش کرتی ہے جب وبا یا آفت آتی ہے اور حالات بتاتے ہیں کہ ممکن ہے ان غیر ملکیوں کو بلی کا بکرا بنانے کے لیے منتخب کیا گیا ہو۔" اس دوران بنچ نے یہ بھی کہا کہ "کسی بھی سطح پر یہ انداز ممکن نہیں ہے کہ وہ (غیر ملکی) اسلام مذہب کی تشہیر کر رہے تھے یا کسی کا مذہب تبدیل کرانے کا ارادہ تھا۔"


بمبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ کے ذریعہ اس فیصلہ کے بعد حیدر آباد سے رکن پارلیمنٹ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے۔ ٹوئٹ میں انھوں نے عدالتی فیصلے کی ستائش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "پوری ذمہ داری سے بی جے پی کو بچانے کے لیے میڈیا نے تبلیغی جماعت کو بلی کا بکرا بنایا۔ اس پورے پروپیگنڈا سے ملک بھر میں مسلمانوں کو نفرت اور تشدد کا شکار ہونا پڑا۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Aug 2020, 4:25 PM