بڑوت سے ہٹائے گئے کسان مظاہرین، ہریانہ کے تین اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات بند

خبروں کے مطابق پولیس نے بڑوت میں دھرنے پر سو رہے کسانوں پر لاٹھیاں برسائیں، ان کے ٹینٹوں کو اکھاڑ دیا اور مظاہرہ وہاں سے ختم کروا دیا۔

فائل تصویر آئی اےاین ایس
فائل تصویر آئی اےاین ایس
user

قومی آوازبیورو

نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج ایک نیا رنگ لیتا نظر آ رہا ہے۔ 26 جنوری کو کسانوں کی ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہوئے تشدد اور لال قلعہ پر خالصہ پنت کا جھنڈا پھیرائے جانے کے بعد سے پورے احتجاج کی شکل ہی بدل گئی ہے، ابھی تک حکومت اور کسانوں کے درمیان ہونے والی بات چیت سے جو امیدیں جڑی ہوئی تھیں وہ ختم ہو تی نظر آرہی ہیں۔

خبر ہے کہ غازی پور بارڈر پر کل دیر رات سے بجلی نہیں ہے اور وہاں تیعنات پولیس کی تعداد میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے احتجاج کر رہے کسانوں نے بھی اپنی چوکسی بڑھا دی ہے۔ ادھر ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہوئے تشدد کے معاملوں میں پولیس نے 37 کسان رہنماؤں کے خلاف کیس درج کرلئے ہیں۔ پولیس نے کسان رہنما درشن سنگھ کو نوٹس بھیج کر تین دن کے اندر جواب مانگا ہے، وہیں پولیس نے پنجابی اداکر دیپ سدھو اور لکھا سدھانا کے نام بھی ایف آئی آر میں جو ڑ لئے ہیں۔واضح رہے دیپ سدھو پر الزام ہے کہ اس نے ہی لال قلعہ پر خالصہ پنت کا جھنڈا پھیرایا تھا۔


ادھر اے بی پی نیوز پر شائع خبر کے مطابق پولیس نے 19 دسمبر سے دہلی سہارنپور شاہراہ پر بڑوت شہر میں چل رہے کسانوں کے مظاہرہ کو ختم کرا دیا ہے۔ شائع خبر کے مطابق پولیس نے دھرنے پر سو رہے کسانوں کو لاٹھیوں سے مارا اور ان کے ٹینٹوں کو اکھاڑ دیا اور مظاہرہ وہاں سے ختم کروا دیا۔ واضح رہے پولیس کا دعوی ہے کہ پر امن طریقہ سے احتجاج ختم کروا دیا ہے۔

ادھر ہریانہ سے خبر موصول ہو رہی ہے کہ تین اضلاع میں آج شام تک انٹرنیٹ خدمات معطل رہیں گی۔اے بی پی نیوزکے مطابق سونی پت، جھجھر اور پلول میں موبائل خدمات آج شام پانچ بجے تک بند رہیں گی۔ سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ علاقہ میں امن قائم کرنے کے لئے کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔