کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے بڑھ سکتی ہے مہنگائی

اگر کسان دہلی کی گھیرابندی کرتے ہیں تو دہلی میں ضروری اشیاءنہیں آ پائے گی جس کی وجہ سے ان کی قلت ہو جائے گی اور چیزیں مہنگی ہو جائیں گی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

کسانوں کا نیا منصوبہ ہے کہ وہ دہلی میں آنے والی تمام مرکزی شاہراہوں کوبلاک کر دیں گے یعنی دہلی کی گھیرا بندی کریں گے اور اگر ایسا ہوا تو دہلی میں ضروری اشیا ءکی قلت پیدا ہوسکتی ہے۔

مرکزی حکومت کےذریعہ بنائے گئے تین زرعی قوانین کے خلاف شمالی ہندوستان کی ریاستوں میں کسانوں کا احتجاج جاری ہے اور کسان اپنےمطالبات پر اڑے ہوئے ہیں۔اب کسان رہنماؤں نے مرکی حکومت کو انتباہ کیا ہے کہ اگر ان کے تمام مطالبات نہیں مانے گئے تو دہلی آنے والی تمام شاہراہیں جام کر دی جائیں گی ۔ کسانوں کی اس دھمکی سے حکومت کے محکموں میں کھل بلی مچ گئی ہے اور حکومت نے کسانوں سے ایک بار پھر بات چیت کی پیش کش کی ہے۔


واضح رہے گزشتہ چار روز سے کسان دہلی کی سرحد پر ڈٹے ہوئے ہیں اور انہوں نے براڑی میں مظاہرہ کرنے کی پیش کش کو ٹھکرا دیا ہے اور وہ جنتر منتر پر جانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ براڑی کھلی جیل کی طرح ہے اور وہ کسی مظاہرہ کی جگہ نہیں ہے۔کسان رہنماؤں نے کہا ہے کہ ان کے پاس چار مہینے کا راشن ہے اور وہ چار مہینے تک سڑک پر بیٹھ سکتےہیں ۔ذرائع کے مطابق دیر رات تک کل بی جے پی صدر جے پی نڈا کے گھر پر ہائی لیول میٹنگ ہوئی جو دو گھنٹے تک چلی۔

کسانوں نے طے کیا ہے کہ وہ براڑی نہیں جائیں گے کیونکہ براڑی کھلی جیل کی طرح ہے اور انہوں نے جنتر منتر پرمظاہرہ کی اجازت مانگی ہے۔ادھر کسانوں نے طے کیاہے کہ وہ دہلی کا پانچ جانب سےگھیراؤ کریں گے اور دہلی میں جب تک کسی کو آنے نہیں دیں گے جب تک انہیں جنتر منتر پر مظاہرہ کی اجازت نہیں ملتی۔احتجاج کررہے کسانوں نے یہ بھی طے کیا ہے کہ وہ اپنے اسٹیج سے کسی بھی سیاسی رہنما کو خطاب نہیں کرنے دیں گے۔


اگر کسان دہلی کی گھیرابندی کرتے ہیں تو دہلی میں ضروری اشیاءنہیں آ پائے گی جس کی وجہ سے ان کی قلت ہو جائے گی اور چیزیں مہنگی ہو جائیں گی۔ادھر کل ریاستوں کی راجدھانیوں میں بھی کسان مظاہرہ کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 30 Nov 2020, 9:11 AM