کسان تحریک: لال قلعہ پر تشدد کے بعد سو سے زائد کسان لاپتہ، اہل خانہ پریشان

پنجاب ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نامی ایک این جی او کا کہنا ہے کہ یوم جمہوریہ کی کسان پریڈ میں شرکت کے لئے پنجاب سے آنے والے سو سے زائد کسان لاپتہ ہیں

تصویر قومی آواز، ویپن
تصویر قومی آواز، ویپن
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: لال قلعہ پر پیش آنے والے پرتشدد واقعہ کے بعد سے 100 سے زائد مظاہرین لاپتہ ہیں۔ ’آج تک‘ کی ویب سائٹ کے مطابق تاحل پولیس کے ذریعہ صرف 18 کسانوں کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی ہے لیکن باقی کسانوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ کسانوں کے اس طرح سے لاپتہ ہو جانے کی وجہ سے ان کے اہل خانہ کو شدید پریشانی لاحق ہے۔ تصدیق شدہ 18 کسانوں میں سے 7 ضلع بھٹنڈہ کے تلونڈی صاحبو سب ڈویژن کے بنگی نہال سنگھ گاؤں کے رہائشی ہیں۔

ان کسانوں کو کسان ریلی کے دوران لال قلعہ پر تشدد کے الزام میں دہلی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ یہ کسان 23 جنوری کو دو ٹریکٹروں پر بیٹھ کر دہلی روانہ ہوئے تھے، یہاں انہیں ٹریکٹر ریلی میں شریک ہونا تھا۔ ان سبھی کو 26 جنوری کو تشدد کے واقعات کے بعد پشچم وہار پولیس اسٹیشن میں درج ہونے والی ایف آئی آر کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔


دہلی سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر منجندر سنگھ سرسا نے ’آج تک‘ کو بتایا کہ ’’موگا کے 11 مظاہرین کو نانگلوئی پولیس نے گرفتار کیا تھا، جنہیں اب تہاڑ جیل میں بند کر دیا گیا ہے۔ موگا کے ہی گاؤں تاتاری والا کے 12 افراد 26 جنوری کو ہونے والے واقعے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔ ان کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتاریاں علی پور اور نریلا کے آس پاس سے ہوئی ہیں۔‘‘ منجندر سنگھ سرسا نے مزید بتایا کہ ایک زخمی کسان سینٹ اسٹیفن اسپتال میں داخل ہے۔

پنجاب ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نامی ایک این جی او کا کہنا ہے کہ دہلی میں یوم جمہوریہ کی کسان پریڈ کے لئے آنے والے پنجاب سے دہلی آنے تقریباً 100 کسان غائب ہیں۔ پنجاب ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے علاوہ دہلی سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی، خالصہ مشن اور پنتھی تال مین تنظیم جیسی مختلف تنظیموں نے یوم جمہوریہ پر ہونے والے تشدد کے سلسلے میں دہلی پولیس کے ذریعہ گرفتار افراد کو مفت قانونی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔


گرفتار کئے گئے بیشتر مظاہرین پر پبلک پراپرٹی ایکٹ، قدیم یادگاروں اور آثار قدیمہ کے مقام اور باقیات سے متعلق قانواور وبائی امراض سے متعلق قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بھارتیہ کسان سنگھ (راجیوال) کے سربراہ بلبیر سنگھ راجیوال نے کہا کہ کسان یونینوں کو یوم جمہوریہ پریڈ کے بعد لاپتہ افراد کی فہرست موصول ہوئی ہے، جس کی تصدیق کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 30 Jan 2021, 6:47 PM