کسان تحریک: امت شاہ نے بات چیت کے لیے رکھی شرط، تو کسان ہوئے خفا،اتوار کو دیں گے ’جواب‘!

امت شاہ کے ذریعہ بات چیت کے لیے شرط رکھے جانے پر کسان لیڈر جگجیت سنگھ نے کہا کہ ’’امت شاہ جی کو بلاشرط کھلے دل سے بات چیت کرنے کی پیشکش کرنی چاہیے۔‘‘

تصویر قومی آواز/ویپن
تصویر قومی آواز/ویپن
user

تنویر

دہلی کی سرحدوں پر اس وقت کسانوں کی زبردست بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ بھلے ہی کسانوں کا ایک بڑا جتھہ نرنکاری گراؤنڈ میں پہنچ کر پرامن مظاہرہ کر رہا ہے، لیکن سنگھو اور ٹیکری بارڈر کے ساتھ ساتھ دہلی کے کنارے کچھ دیگر سرحدوں پر اب بھی ہزاروں-ہزاروں کی تعداد میں کئی جتھے جمے ہوئے ہیں۔ زرعی قوانین کے خلاف جاری اس کسان تحریک نے مرکز کی مودی حکومت کی نیندیں اڑا دی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج خود کسانوں سے کہا کہ وہ فوری طور پر کسانوں سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن اس کے لیے شرط یہ ہے کہ سبھی کسان مقررہ مقام پر پہنچ جائیں اور سرحدوں پر مظاہرہ نہ کریں۔ امت شاہ کی اس شرط پر کسان لیڈران کافی برہم ہیں اور انھوں نے کہا کہ وہ 29 نومبر کو 11 بجے میٹنگ کر کے اگلے قدم پر فیصلہ لیں گے۔ گویا کہ کسان امت شاہ کی شرط کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں اور اتوار کے روز اس سلسلے میں وہ امت شاہ کو ’جواب‘ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

امت شاہ کے ذریعہ بات چیت کے لیے مشروط پیش کش پر بھارتیہ کسان یونین، پنجاب کے صدر جگجیت سنگھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’امت شاہ جی نے ایک شرط پر جلد میٹنگ کرنے کی بات کہی ہے، جو ٹھیک نہیں ہے۔ انھیں بلاشرط کھلے دل سے بات چیت کرنے کی پیشکش کرنی چاہیے۔ ہم ان کی اس مشروط پیشکش پر اپنا رد عمل ظاہر کرنے کے لیے کل صبح میٹنگ کریں گے۔‘‘


واضح رہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کسانوں سے ان کے مسائل سننے کا وعدہ کرتے ہوئے ہفتہ کے روز بیان دیا کہ ’’جو کسان بھائی آج اپنی تحریک چلا رہے ہیں ان سبھی سے اپیل ہے کہ حکومت ہند آپ سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہے۔ تین دسمبر کو وزیر زراعت نے بات چیت کا دعوت نامہ بھیجا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’الگ الگ جگہ پر ٹھنڈ میں کسان بھائی بیٹھے ہوئے ہیں۔ دہلی پولس آپ کو ایک بڑے میدان میں منتقل کرنے کے لیے تیار ہے۔ آپ برائے کرم وہاں پر جائیے آپ کو پروگرام کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ وہاں پر ایمبولنس، بیت الخلاء، پانی جیسی سہولیات بھی رہیں گی۔ آپ لوگ روڈ کی جگہ متعین کردہ جگہ پر جا کر دھرنا و مظاہرہ جمہوری طریقے سے کرتے ہیں تو اس سے کسانوں کو بھی کم پریشانی ہوگی اور آمد و رفت کرنے والے لوگوں کی پریشانی بھی کم ہوگی۔‘‘

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ’’اگر کسان یونین چاہتی ہے کہ حکومت ہند 3 دسمبر سے پہلے بات کرے تو میری یقین دہانی ہے کہ آپ جیسے ہی متعین مقام پر منتقل ہو جاتے ہیں، اس کے دوسرے ہی دن حکومت ہند آپ سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔