اپنی ’ہندی تقریر‘ اُردو میں لکھ کر پڑھتے ہیں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ

سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی آج یوم پیدائش ہے لیکن یوم پیدائش کی تاریخ کو لے کر ایک دلچسپ کہانی ہے، اس کے علاوہ ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ اردو لکھنا اور پڑھنا بخوبی جانتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آزادی سے پہلے آج کے پاکستان میں پیدا ہونے والے منموہن سنگھ کی آج یوم پیدائش ہے۔ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی پیدائش پاکستان کے صوبہ پنجاب میں 1932 میں ایک سکھ خاندان میں ہوئی تھی، وہ نہ صرف عالمی شہرت یافتہ اقتصادی ماہرین میں سے ایک ہیں بلکہ پوری دنیا ہندوستان کو ایک صحیح سمت اور مقام دلانے کے لئے ان کو ہمیشہ یاد رکھے گا۔ یہ ان کی قابلیت ہی تھی کہ بغیر کسی سیاسی بیک گراؤنڈ کے انہوں نے دس سال تک بطور وزیر اعظم ملک کی قیادت سنبھالی اور ملک کو پوری دنیا میں ایک اعلی مقام دلوایا۔ پنڈت نہرو کےبعد منموہن سنگھ ابھی تک واحد ایسے وزیر اعظم ہیں جنہوں نے اپنے دو ٹرم پورے کیے۔ اس کے ساتھ ہی وہ ملک کے پہلے سکھ ہیں جو وزیر اعظم بنے۔

منموہن سنگھ 26 ستمبر کو اپنی سالگرہ مناتے ہیں، لیکن یقین کے طور پر نہیں کہا جا سکتا کہ ان کی تاریخ پیدائش یہی ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ان کے کسی بھی گھر والے کو ان کی تاریخ پیدائش یاد نہیں ہے۔ بہت چھوٹی عمر میں ان کے سر سے ان کی والدہ کا سایہ اٹھ گیا تھا، ان کی پرورش ان کی دادی نے کی اور انہوں نے ہی منموہن سنگھ کا اسکول میں داخلہ کرایا تھا۔ انہیں یقینی طور پر منموہن سنگھ کی تاریخ پیدائش یاد نہیں تھی، بس انہوں نے 26 ستمبر لکھوا دی تھی اس لئے ان کے سرٹیفیکیٹ میں لکھی گئی تاریخ پیدائش ہی ان کی اصل تاریخ پیدائش ہو گئی۔


منموہن سنگھ کی زندگی کی ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کو ہندی نہیں آتی ہے، وہ اپنی ہندی کی تقاریر اردو میں لکھ کر پڑھتے ہیں، ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ہندی میں تقریر کرنے سے پہلے وہ باقائدہ طور پر پریکٹس کرتے ہیں۔ ان کا خاندان زیادہ خوشحال نہیں تھا لیکن انہوں نے تعلیم سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ جس گاؤں میں وہ رہتے تھے اس میں نہ بجلی تھی نہ اسکول، ان کو پڑھنے کے لئے میلوں پیدل چل کر جانا پڑتا تھا۔ وہ بچپن سے ہی شرمیلے ہیں۔ ایک دفع انہوں نے ایک صحافی کو بتایا تھا کہ کیمبرج میں اپنی پڑھائی کے دوران وہ واحد سکھ تھے اور ان کو ٹھنڈے پانی سے نہانا پڑتا تھا۔

منموہن سنگھ اپنی پڑھائی کے دوران اپنے لمبے بالوں کی وجہ سے شرمندگی محسوس کرتے تھے اور وہ دوسرے لڑکوں کے سامنے اپنے بال دکھانے سے بچتے تھے، جس کی وجہ سے ان کو تنہا نہانا پڑتا تھا، وہ سب سے آخر میں سارے لڑکوں کے نہانے کے بعد نہاتے تھے اور جب تک گرم پانی ختم ہو چکا ہوتا تھا اس لئے ان کو ٹھنڈے پانی سے ہی نہانا پڑتا تھا۔


نوکر شاہ سے سیاست میں لانے کے لئے وہ سابق وزیر اعظم نرسمہا راؤ کو کریڈٹ دیتے ہیں، نرسمہا راؤ نے انہیں اپنی کابینہ میں وزیر خزانہ کی ذمہ داری دی تھی، اس کے بعد انہوں نے سیاست میں بھی اپنا لوہا منوایا۔ انہوں نے دس سال تک شاندار مخلوط حکومت چلائی اور ملک میں ایک اچھے وزیر اعظم کے طور پر انہوں نے اپنی چھاپ چھوڑی، ملک کی معیشت کو مضبوطی فراہم کی۔ انہوں نے سال 2008 کے عالمی اقتصادی مندی میں بھی ہندوستانی معیشت پر اس کا اثر نہیں پڑنے دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Sep 2019, 1:10 PM