الیکٹورل بانڈ سے متعلق بقیہ تفصیلات بھی الیکشن کمیشن نے ویب سائٹ پر ڈال دی، لین-دین کا معاملہ پوری طرح صاف!

ایس بی آئی نے الیکشن کمیشن کو الیکٹورل بانڈ خریدار کا نام، بانڈ کا نمبر و رقم، بانڈ کیش کرانے والی پارٹی کا نام، کیش کرائے گئے بانڈ کا نمبر و رقم اور سیاسی پارٹی کے بینک اکاؤنٹ کے آخری 4 نمبر دیے ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ کی زبردست پھٹکار کے بعد ایس بی آئی نے الیکٹورل بانڈس سے متعلق بقیہ تفصیلات جو آج الیکشن کمیشن کے حوالے کی تھی، اسے الیکشن کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر بھی اَپلوڈ کر دیا ہے۔ اس میں الیکٹورل بانڈ کا یونک کوڈ یعنی ’الفا نیومرک نمبر‘ بھی موجود ہے۔ اس سے پتہ چلے گا کہ ایک خاص یونک کوڈ والے الیکٹورل بانڈ کس نے خریدے اور پھر اسے کس سیاسی پارٹی نے کیش کرایا۔ یعنی الیکٹورل بانڈ کے ذریعہ چندہ لین-دین کا معاملہ ایک طرح سے پوری طرح اب صاف ہو گیا ہے اور عوام کے سامنے بھی چیزیں واضح ہو گئی ہیں۔

ایس بی آئی نے سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے 21 مارچ کو الیکشن کمیشن کو الیکٹورل بانڈس سے متعلق جو تفصیلات پیش کی ہیں، اس میں یونک نمبر سمیت کچھ دیگر جانکاریاں بھی ہیں۔ 18 مارچ کو سپریم کورٹ نے ایس بی آئی کو حکم دیا تھا کہ اس کے پاس موجود الیکٹورل بانڈ کی سبھی جانکاریوں کا انکشاف کیا جائے، اور اس کے لیے 21 مارچ کی شام 5 بجے تک کا وقت دیا گیا تھا۔ وقت ختم ہونے سے کچھ گھنٹے پہلے ہی سبھی جانکاریاں ایس بی آئی نے الیکشن کمیشن کے حوالے کر دی اور اس سلسلے میں ایک حلف نامہ سپریم کورٹ میں بھی داخل کر دیا۔


ایس بی آئی کے حلف نامہ کے مطابق بینک نے الیکشن کمیشن کو بانڈ خریدنے والے کا نام، بانڈ کا نمبر و اس کی رقم، بانڈ کیش کرانے والی پارٹی کا نام، سیاسی پارٹی کے بینک اکاؤنٹ نمبر کے آخری 4 ہندسے، کیش کروائے گئے بانڈ کا نمبر اور اس کی رقم کے بارے میں جانکاری سونپ دی ہے۔ حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ ’’سیاسی پارٹیوں کے بینک اکاؤنٹ کا پورا نمبر اور کے وائی سی کی جانکاری ظاہر نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس سے اکاؤنٹ کی سیکورٹی (سائبر سیکورٹی) سے سمجھوتہ ہو سکتا ہے۔ حفاظتی اسباب سے ہی بانڈ خریداروں کی تفصیل بھی ظاہر نہیں کی جا رہی ہے۔ اس طرح کی جانکاری سسٹم میں فیڈ نہیں ہوتی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔