ڈاکٹر کفیل کو کلین چٹ نہیں دی گئی، یو پی حکومت کا دعویٰ

اتر پردیش حکومت نے کہا ہے کہ سال 2017 میں دماغی بخار کی وجہ سے بچوں کی موت کے معاملے میں ڈاکٹر کفیل کو کلین چٹ نہیں دی گئی ہے اور ملزم ڈاکٹر اس معاملے میں غلط بیانی کر کے بھرم پھیلا رہے ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: اتر پردیش حکومت نے گورکھپور میں واقع بابا راگھو داس (بی آر ڈی) میڈیکل کالج کے معطل ڈاکٹر کفیل خان اور دو دیگر افراد کے بارے میں بیان دیا ہے کہ سال 2017 میں دماغی بخار کی وجہ سے بچوں کی موت کے معاملے میں انھیں کلین چٹ نہیں دی گئی ہے اور ملزم ڈاکٹر اس معاملے میں غلط بیانی کر کے بھرم پھیلا رہے ہیں۔

محکمہ صحت و تعلیم کے چیف سکریٹری رجنیش دوبے نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دو سال قبل بی آر ڈی میڈیکل کالج اسپتال میں شعبۂ امراضِ اطفال کے ڈاکٹر کفیل خان کے علاوہ راجیو مشرا، ستیش کمار کو معطل کرکے تفتیش کے احکامات دیے گئے تھے۔ ان تینوں پر عائد تمام الزامات پر حکومت نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی انھیں کلین چٹ دی گئی ہے۔


دوبے نے الزام عائد کیا کہ سوشل میڈیا اور دیگر تشہیری ذرائع کے ذریعے ڈاکٹرخان خود کو الزام سے بری بتاکر گمراہی کے حالات پیدا کر رہےہیں۔ ڈاکٹر خان پر بدعنوانی، ڈسپلن شکنی، پرائیویٹ پریکٹس کے بھی الزامات عائد تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملزم ڈاکٹر خان تفتیشی رپورٹ کی غلط تشہیر کررہے ہیں۔ ان کے خلاف انتظامیہ کی سطح پر تفتیش جاری ہے۔

چیف سکریٹری نے کہا کہ ڈاکٹر خان کے خلاف چار میں سے دو الزام مکمل درست پائے گئے ہیں جبکہ دو الزام کی تفتیش جاری ہے۔ ان کے خلاف پرائیویٹ اسپتال میں کام کرنےکی شکایت درست پائی گئی ہے۔ ڈاکٹر کے خلاف دو معاملوں میں عائد سات الزامات میں شعبہ جاتی کاروائی کی جارہی ہے۔ غور طلب ہے کہ ڈاکٹر کفیل خان کے سلسلےمیں آنے والی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ان کے خلاف تفتیشی رپورٹ آگئی ہے اور انھیں الزامات سے بری کر دیا گیاہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Oct 2019, 8:42 PM