عیدگاہ میدان کی ملکیت پر تنازعہ، بنگلورو کارپوریشن اور وقف بورڈ آمنے سامنے

کرناٹک میں حکومت کی شہری ایجنسی برہت بنگلورو مہانگرا پالیکے (بی بی ایم پی) اور وقف بورڈ عیدگاہ میدان کی ملکیت کے حوالہ سے آمنے سامنے آ گئے ہیں

بنگلورو کا عیدگاہ میدان / سوشل میڈیا
بنگلورو کا عیدگاہ میدان / سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بنگلورو: کرناٹک میں حکومت کی شہری ایجنسی برہت بنگلورو مہانگرا پالیکے (بی بی ایم پی) اور وقف بورڈ عیدگاہ میدان کی ملکیت کے حوالہ سے آمنے سامنے آ گئے ہیں۔ وقف بورڈ نے ’بی بی ایم پی‘ کے سامنے ملکیت کے دستاویزات پیش کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ رپورت کے مطابق شہری ایجنسی کو حال ہی میں معلوم چلا ہے کہ اس کے پاس (بی بی ایم پی) عیدگاہ میدان سے متعلق دستاویزات نہیں ہیں۔

بی بی ایم پی اس وقت دباؤ میں ہے کیونکہ ہندو کارکن یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ بنگلورو کے چامراج پیٹ علاقے میں واقع عیدگاہ گراؤنڈ میں شہری ایجنسی انہیں 21 جون کو ’یوگا ڈے‘ اور 15 اگست کو ’یوم آزادی‘ منانے کی اجازت فراہم کرے۔

انہوں نے صرف مسلمانوں کے ذریعہ زمین کے استعمال پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے، یہاں ہندو تہوار منانے کی اجازت طلب کی ہے۔ بی بی ایم پی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ عیدگاہ میدان کھیل کا میدان ہے اور یہ اس کی ملکیت ہے۔ جبکہ مسلم رہنماؤں نے صاف انکار کر دیا ہے اور ملکیت کو نقصان پہنچانے کی صورت میں سنگین نتائج کا انتباہ دیا ہے۔


بی بی ایم پی نے وقف بورڈ کو جائیداد پر دعویٰ کرنے کے لیے عیدگاہ گراؤنڈ سے متعلق دستاویزات جمع کرنے کا نوٹس دیا ہے۔ اس پر تبصرہ کرتے ہوئے وقف بورڈ کے چیئرمین شفیع سعدی نے کہا، "وقف بورڈ بی بی ایم پی کو دستاویزات کیوں پیش کرے؟ بی بی ایم پی، جو ایک شہری ایجنسی ہے، ہماری مخالف پارٹی ہے، وہ تینوں عدالتوں لوئر کورٹ، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں ہار چکی ہے۔ہمیں 3 دن کے اندر جائیداد کے کاغذات جمع کرانے کا نوٹس دیا گیا ہے، ہم اپنی جائیداد کے کاغذات کیوں جمع کرائیں؟‘‘

شہری ایجنسی نے اپنے نوٹس میں عیدگاہ گراؤنڈ کو کھیل کا میدان قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’وہ یہ کیسے کر سکتے ہیں؟ ہمیں بی بی ایم پی کے خلاف توہین عدالت کی عرضی دائر کرنی ہے۔ عدالت کو عیدگاہ گراؤنڈ کے کاغذات مانگنے دیں، حکومت کو مانگنے دیں لیکن بی بی ایم پی جائیداد کے کاغذات جمع کرنے کی ہدایت کیوں دے رہی ہے؟"


انہوں نے مزید کہا، "ہمارے پاس اپنی جائیداد (عیدگاہ گراؤنڈ) کے کاغذات ہیں، ہمیں بی بی ایم پی کو جواب دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے (بی بی ایم پی) ہماری اجازت کے بغیر گراؤنڈ کے ارد گرد سی سی ٹی وی کیمرے لگائے ہیں۔ انہیں مقامی کمیٹی سے بحث کرنی چاہیے تھی۔

ذرائع کے مطابق وقف بورڈ کے قائدین نے جمعرات کی رات کانگریس ایم ایل اے ضمیر احمد خان کے ساتھ میٹنگ کی تھی اور انہوں نے بی بی ایم پی کو کوئی دستاویزات پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم بی بی ایم پی کے خصوصی کمشنر دیپک آر ایل نے کہا، "وقف بورڈ دستاویزات کیسے جمع نہیں کر سکتا۔ اگر جائیداد ان کی ہے تو انہیں دستاویزات پیش کرنے ہوں گے۔ وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ دستاویزات نہیں دیں گے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Jun 2022, 3:41 PM