دہلی میں نوکرشاہوں کے کنٹرول پر تنازعہ، سپریم کورٹ کی آئینی بنچ 24 کو سماعت کرے گی

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ایک آئینی بنچ 24 نومبر کو مرکز اور دہلی حکومت کے درمیان دارالحکومت کے علاقے میں نوکرشاہوں کی کمان اپنے اپنے ہاتھ میں رکھنے کے تنازعہ کی سماعت کرے گی

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ایک آئینی بنچ 24 نومبر کو مرکز اور دہلی حکومت کے درمیان دارالحکومت کے علاقے میں نوکرشاہوں کی کمان اپنے اپنے ہاتھ میں رکھنے کے تنازعہ کی سماعت کرے گی۔ اس دوران سپریم کورٹ نے متعلقہ معاملے میں کوئی بھی حلف نامہ داخل کرنے پر روک لگا دی۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس ہیما کوہلی نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ دہلی حکومت کا حلف نامہ حال ہی میں دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کے ذریعہ داخل کیا گیا ہے، غیر ضروری ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ آئینی بنچ نے مرکز اور دہلی حکومت کے درمیان تنازعات سے متعلق معاملے کی سماعت کے لیے 24 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔ ایسے میں دہلی حکومت کی طرف سے حلف نامہ داخل کرنا غیر ضروری تھا۔


حلف نامے میں دہلی کی عام آدمی پارٹی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ مبینہ عدم تعاون کی وجہ سے نوکرشاہوں کا روزمرہ کا کام متاثر ہوا ہے۔ اپنے حلف نامے میں دہلی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر نے دراصل گورننس کی ایک غیر منتخب مشینری بنائی ہے، جو دہلی کی منتخب حکومت کے متوازی چلتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔