55 مسافروں کو چھوڑ کر پرواز بھرنے والے ’گو ایئر‘ پر ڈی جی سی اے نے لگایا 10 لاکھ روپے کا جرمانہ

ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں جب ڈی جی سی اے نے ایئر انڈیا پر 50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا، یہ جرمانہ پیشاب تنازعہ کی وجہ سے لگایا گیا تھا۔

گو ایئر، تصویر آئی اے این ایس
گو ایئر، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

گزشتہ 9 جنوری کو ’گو ایئر‘ کی بنگلورو-دہلی فلائٹ 55 مسافروں کو بنگلورو میں ہی چھوڑ کر دہلی کے لیے پرواز کر گئی تھی۔ اس معاملے میں ڈی جی سی اے (ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایویئشن) نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے ایئرلائنز پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ ایئرلائنز کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ ’گو ایئر‘ کے کمیونکیشن میں دقت تھی جس کے سبب 55 مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

قابل ذکر ہے کہ ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں جب ڈی جی سی اے نے ایئر انڈیا پر 50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ یہ جرمانہ پیشاب تنازعہ کی وجہ سے لگایا گیا تھا۔ اب ’گو ایئر‘ پر جرمانہ عائد کر ڈی جی سی اے نے ثابت کر دیا ہے کہ ایئرلائنز کمپنیوں کی لاپروائی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔


بہرحال، ’گو ایئر‘ کی جی8-116 بنگلورو-دہلی فلائٹ 9 جنوری کو 55 پسنجرس کو بغیر لیے روانہ ہو گئی تھی۔ طیارہ میں سفر کرنے والے 55 لوگوں نے چیک اِن اور بورڈنگ پاس لے لیا تھا، لیکن فلائٹ بنگلورو سے انھیں لیے بغیر ہی پرواز کر گئی۔ گو ایئر نے اس معاملے میں داخلی جانچ کی جس میں پتہ چلا کہ دقت کمیونکیشن کی تھی۔

ڈی جی سی اے نے اس پورے معاملے میں گو ایئر کی غلطی مانی ہے۔ اس لاپروائی کے لیے چیف آپریشن منیجر کو ’وجہ بتاؤ نوٹس‘ جاری کیا گیا ہے اور ان سے جواب مانگا گیا ہے کہ ان کے اوپر کارروائی کیوں نہ کی جائے؟ ڈی جی سی اے نے اپنی ابتدائی جانچ میں پایا کہ گو ایئر مسافروں کو ٹھیک طرح مینیج نہیں کر پایا۔ حالانکہ گو ایئر نے یہ معاملہ پیش آنے کے بعد فلائٹ کے سبھی عملہ کو آئندہ حکم تک کے لیے ہٹا دیا۔ گو ایئر نے ان سبھی 55 مسافروں سے معافی بھی مانگی جن کی فلائٹ چھوٹ گئی تھی۔ ان سبھی کو پورے ملک میں ایک ٹکٹ مفت دینے کا اعلان بھی کیا تھا۔ مسافر 12 ماہ میں ملک کے کسی بھی شہر کے لیے ٹکٹ بک کر سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔