شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ندوہ العلما کے طالب علموں کا مظاہرہ

جامعہ ملیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہونے والے مظاہرہ کے ویڈیو اور تصویر سوشل میڈیا پر دیکھنے کے بعد ندوہ کے طالب علم مین گیٹ پر پہنچ کر نعرے لگانے لگے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: دہلی کے جامعہ ملیہ میں احتجاج و مظاہرہ کے بعد لکھنؤ میں واقع ندوۃ العلما کے طلبا بھی سڑکوں پر اتر آئے۔ پولس ذرائع نے پیر کو یہاں بتایا کہ ندوہ کالج کے طلبا نے گیٹ پر جمع ہو کر نعرے لگائے۔ اطلاع ملنے پر متعدد تھانوں کی پولس موقع پر پہنچی۔ پولس نے طلبا کو اندر کر دیا۔ پولس و ندوہ کالج انتظامیہ کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بعد معاملہ ٹھنڈا ہو گیا۔

انہوں نے بتایا کہ حالات معمول پر ہیں۔ بڑی تعداد میں پولس فورس تعینات ہے۔ ندوہ میں امن وامان ہے۔ کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ہے۔ اس دوران اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ریاست کے عوام سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے سلسلہ میں کچھ مفاد پرست عناصر کی طرف سے پھیلائی جانے والی کسی بھی قسم کی افواہ پر توجہ نہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت ہر شہری کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ سبھی کی جانب سے قانون پر عمل کیا جائے۔ ریاست میں امن و امان کے ماحول کو متاثر کرنے کی کسی کو اجازت نہیں ہے۔

قابل غور ہے کہ جامعہ ملیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہونے والے مظاہرہ کے ویڈیو اور تصویر سوشل میڈیا پر دیکھنے کے بعد ندوہ کے طالب علم اتوار کی رات میں مین گیٹ پر پہنچ کر نعرے لگانے لگے۔ اس کی اطلاع پر ایڈیشنل پولس سپرنٹنڈنٹ، ٹرانس گومتی راجیش کمار شریواستو پولس پی آرو کے ساتھ ندوہ پہنچے۔ ندوہ العلما انتظامیہ نے بھی طلبا کو احتجاج و مظاہرہ کرنے سے منع کردیا۔ احتیاطاً دیر رات تک پولس ندوہ العلما میں موجود تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔