22 مارچ کے بعد اب سے تھوڑی دیر بعد پھر  سے دوڑے گی میٹرو

رہنما خطوط کے مطابق میٹرو اسٹیشن کے انٹری پوائنٹس پر مسافروں کی تھرمل اسکریننگ کرنے کے بعد ہی انھیں داخل ہونے دیا جائے گا اور کنٹینمینٹ زون کے تمام اسٹیشنں پر عوام کی انٹری اور ایگزٹ ممنوع رہے گی۔

تصویر سوشل میڈیا دہلی میٹرو
تصویر سوشل میڈیا دہلی میٹرو
user

یو این آئی

انلاک 4کی رہنما ہدایات کے مطابق آ ج سے میٹرو چلنا شروع ہوگی ۔ دہلی میں پوری سے احتیاط سے چلانے کے لئے ڈہلی میٹرو ریل کارپوریشن یعنی ڈی ایم آر سی نے تیاری کر لی ہیں ۔ اب سے تھوڑی دیر بعد یعنی صبح سات بجے سے دہلی میٹرو کی یلو لائن جو سمے پور بادلی سے ہڈا سٹی سینٹر جاتی ہے وہ دوڑنی شروع ہو جائے گی ۔ واضح رہے دہلی میں ابھی میٹرو صبح چار گھنٹے اور شام چار گھنٹے ہی چلے گی۔

میٹرو دو شفٹ میں چلے گی اور اس دوران گاڑیوں کو سینیٹائز کیا جائے گا اور میٹرو اسٹیشن پر کورونا سے بچاؤ کے لیے صاف صفائی اور دیگر ضروری احتیاطی تدابیر کی جائیں گی۔ آج اور کل محض یلو لائن پر میٹرو سروسز دستیاب ہوں گی اور57 ٹرینیں 452 پھیرے لگائیں گی۔


دہلی میٹرو کا آپریشن 22 مارچ سے بند ہے اور اب 169 دنوں بعد میٹرو چلنے کو تیار ہے۔ اس کے لیے ڈی ایم آر سی نے مکمل تیاریاں کر لی ہیں اور دھیرے دھیرے دیگر لائنوں پر بھی میٹرو آپریشن شروع ہو جائے گا۔ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) کی ٹرینیں چلانے کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) بدھ کے روز اعلان کیا گیا تھا جس میں اہلکاروں اور مسافروں کے لیے تفصیلی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

رہنما خطوط کے مطابق میٹرو اسٹیشن کے انٹری پوائنٹس پر مسافروں کی تھرمل اسکریننگ کرنے کے بعد ہی انھیں داخل ہونے دیا جائے گا اور کنٹینمینٹ زون کے تمام اسٹیشنں پر عوام کی انٹری اور ایگزٹ ممنوع رہے گی۔ مسافروں اور اسٹاف کے لیے فیس ماسک لازمی ہوگی۔ اسمارٹ فون رکھنے والے تمام مسافروں کو ’آروگیہ سیتو ایپ‘ ڈاؤن لوڈ کرنے کی صلاح دی گئی ہے۔


پہلے مرحلے میں سات، نو اور 10 ستمبر کو میٹرو ٹرین سروسز ہوں گی۔ سات اور آٹھ ستمبر کو یلو لائن (سمے پور بادلی سے ہڈا سٹی سینٹر اور ریپڈ میٹرو، گروگرام) کا آپریشن صبح چار گھنٹے (سات بجے سے 11 بجے) اور شام کو بھی چار گھنٹے (شام چار بجے سے رات آٹھ بجے) تک ہوگا۔

تمام اسٹیشنوں پر تعینات افسران اور اہلکاروں کی ٹیم اسٹیشن کے اندر مدت کار کے دوران صفائی اور بہتر سہولیات کو یقینی بنائے گی۔ اس کے علاوہ وہ بھیڑ کے بڑھ جانے اور سوشل ڈسٹینسنگ کے ضابطوں پرعمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں اسٹیشن میں مسافروں کے داخلے کو کنٹرول کرے گی/ روکے گی۔ بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے، اسٹیشنوں/ٹرینوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جائے گی۔ معذور مسافروں کی مدد کے لیے تربیت یافتہ گاہک سہولت ایجنٹ تعینات ہوں گے، جو مکمل سوشل ڈسٹینسِنگ اور صفائی کو یقینی بنائیں گے۔


تمام اسٹیشن پر ٹرینوں کے ٹھہرنے کا وقت 10 سکینڈ تک بڑھایا جائے گا (پہلے 10-15 سیکنڈ سے اب 20-25 سیکینڈ) تاکہ مسافروں کو چڑھنے اور اترنے کے لیے حسب ضرورت وقت مل سکے۔ انٹرچینج اسٹیشنوں پر ٹرینیں 20 سیکنڈ سے زیادہ رکیں گی۔ (پہلے 35-40 سکینڈ سے اب 55-60 سکینڈ) سوشل ڈسٹینسنگ پر عمل درآمد کرنے اور ماسک پہننے کے لیے ٹرینوں کو سینیٹائز کیا جائے گا۔ ٹرمنل اسٹیشنوں پر ٹرین کے دروازوں کو کھلا رکھا جائے گا تاکہ تروتازہ ہوا ٹرین میں آ سکے۔

کورونا وائرس کے پیش نظر ٹوکن لے کر سفر کی اجازت نہیں دی جائے گی تاکہ بار بار چھونے کے ذریعے ہونے والے وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ محض اسمارٹ کارڈ رکھنے والوں (ایئرپورٹ لائن پر کیو اور کوڈ بھی) کو سفر کی اجازت ہوگی جنھیں کئی ذرائع سے انسانی ربط کے بغیر ڈیجیٹل طریقے سے ریچارج کروایا جا سکتا ہے۔


ٹکٹ وینڈنگ مشینوں (ٹی وی ایم) یا کسٹر سروسز سینٹر پر اسمارٹ کارڈ کو محض کیشلیس ذرائع (ڈیبٹ/کریڈٹ کارڈ/ بھارت کیو آر کوڈ وغیرہ) سے ریچارج کروایا جا سکے گا۔ ٹکٹ وینڈنگ مشینیں نقد روپیے قبول نہیں کریں گی۔نئے اسمارٹ کارڈ محض کیشلیس ذرائع (ڈیبٹ/کریڈٹ کارڈ/ بھارت کیو آر کوڈ وغیرہ) سے کسٹمر سروسز سینٹر یا ٹکٹ کاؤنٹر سے ہی خریدے جا سکتے ہیں۔

بہ ضابطہ میٹرو اسٹیشن کی صاف صفائی کی جائے گی اور مسافر کی آمد و رفت والے علاقوں جیسے کانکورس، پیسج، پلیٹ فارم، سیڑھیاں، شیشے متصل جگہ، اسٹیل سے متصل جگہ وغیرہ سمیت خصوصی طور پر بیت الخلاء کی صفائی کی جائے گی/جراثیم کُش کے ساتھ چار گھنٹے میں سینیٹائز کیا جائے گا۔ انسانی رابطے والے تمام جگہوں یعنی لفٹ کے بٹن، ایکسلیٹر کی ہینڈریل، اے ایف سی گیٹ، کسٹمر کیئر کو ہر چار گھنٹے میں یا جیسا ضروری ہو، سینیٹائز کیا جائے گا۔ پورے اسٹیشن کو سینیٹائز کرنے کا کام رات میں کام کے گھنٹوں کے بعد کیا جائے گا۔


ڈی ایم آر سی نے مختلف اسٹیشنوں/ٹرینوں میں نئے سفر پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے عوام کو صلاح دی ہے کہ اپنی روز مرہ کے سفر کے لیے 10۔15 منٹ کا اضافی وقت لے کر چلیں۔ مسافروں سے درخواست بھی کی گئی ہے کہ اگر ضرورری ہو تو پاکٹ سائز ہینڈ سینیٹائز ساتھ رکھیں اور محض 30 ملی میٹر والے ہینڈ سینیٹائزر کے ساتھ سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔ میٹرو اسٹیشنوں پر پارکنگ خدمات جاری رہیں گی۔ میٹرو اسٹیشنوں کے اندر آؤٹ لیٹس/ دکانوں کو سرکاری ہدایات کے مطابق چلانے کی اجازت ہوگی لیکن ان میں سوشل ڈسٹینسنگ جیسے ضابطوں پر عمل درآمد لازمی ہے۔

غور طلب ہے کہ پہلے مرحلے میں سات، نو اور 10 ستمبر کو میٹرو ٹرین سروسز آپریٹ ہوں گی۔ سات اور آٹھ ستمبر کو یلو لائن (سمے پور بادلی سے سٹی سینٹر اور ریپد میٹرو، گروگرام) کا آپریشن صبح چار گھنٹے (سات بجے سے 11 بجے) اور شام کو بھی چار گھنٹے (شام چار بجے سے رات آٹھ بجے) تک ہوگا۔ بعد ازاں نو ستمبر کو لائن 3/4 بلو لائن، دوارکا سیکٹر 21 سے نوئیڈا الیکٹرانک سٹی، ویشالی اور لائن سات (پنک لائن) مجلس پارک سے شیو وہار کا آپریشن شروع ہوگا۔ یہ سروس بھی صبح اور شام کو چار چار گھنٹے تک رہے گی۔ اس میں صبح سات بجے سے 11 بجے تک اور شام چار بجے سے آٹھ بجے تک میٹرو سروسز دستیاب رہیں گی۔


اسی مرحلے میں 10 ستمبر کو لائن ایک (رِٹھالہ سے شہید استھل)، لائن پانچ (گرین لائن) کیرتی نگر اندرلوک سے بریگیڈیئر ہوشیار سنگھ اور لائنچ (وائیلیٹ لائن) کشمیری گیٹ سے راجا ناہر سنگھ تک چلے گی اور اس وقت بھی صبح اور شام چار گھنٹے کا آپریشن ہوگا۔ اس میں صبح سات بجے سے 11 بجے تک اور شام چار بجے سے رات آٹھ بجے تک میٹرو سروسز دستیاب ہوں گی۔ تیسرے مرحلے میں 12 ستمبر سے تمام لائن پر پورے دن میٹرو سروسز صبح چھ بجے سے رات 11 بجے تک دستیاب ہوں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Sep 2020, 6:40 AM