ججوں کے لئے پانچ ستارہ ہوٹلوں میں علاج کی سہولت سے متعلق احکام واپس

بینچ نے کہا کہ ایک ادارے کے طور پر کیا ہم اپنے لئے خصوصی سہولیات لے سکتے ہیں، کیا یہ صاف طور پر تفریق آمیز نہیں ہوگا جب عام لوگوں کو علاج نہیں مل رہا ہے اور ہمارے لئے پانچ ستارہ سہولتیں ہوں۔

فائل تصویر یو این آئی
فائل تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کو دہلی حکومت کی جانب سے ججوں اور ان کے کنبوں کو کورونا سے متعلق سہولیات پانچ ستارہ اشوک ہوٹل میں دیئے جانے سے متعلق حکم واپس لینے کی اطلاع دینے پر عدالت نے از خود نوٹس کے تحت شروع کی گئی کارروئی بند کر دی۔ جسٹس وپن سانگھی اور ریکھا پلی کی بنچ نے میڈیا رپورٹ اور معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے شروع کی گئی کارروائی بند کر دی۔

بنچ نے کہا ایک ادارے کے طور پر کیا ہم اپنے لئے خصوصی سہولیات لے سکتے ہیں، کیا یہ صاف طور پر تفریق آمیز نہیں ہوگا جب عام لوگوں کو علاج نہیں مل رہا ہے اور ہمارے لئے پانچ ستارہ سہولتیں ہوں! بنچ نے کہا یہ سوچا بھی نہیں جاسکتا کہ ہم ایک ادارے کے طور پر بہتر علاج چاہتے ہیں۔


وکیل سنتوش کمار نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ دہلی حکومت کا ججوں اور عدالتی افسران کے لئے اشوک ہوٹل میں 100 بستر قائم کرنے کا حکم واپس لے لیا گیاہے۔

ایس ڈی ایم گروور نے 28 اپریل کو بتایا تھا کہ دہلی حکومت نے ججوں کے لئے اشوکا ہوٹل کے 100 کمروں میں کووڈ 19 کے علاج کی سہولت مہیا کرانے سے متعلق حکم فوری طور پر اثر میں لاتے ہوئے واپس لے لیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 30 Apr 2021, 4:29 AM