گجرات کے ساحل سے آج ٹکرائے گا گردابی طوفان بپرجوئے، 442 گاؤں میں الرٹ، 74 ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل

ساحل سے ٹکرانے کے دوران طوفان کی رفتار 125 سے 150 کلومیٹر تک ہو سکتی ہے۔ ممکنہ نقصان کے پیش نظر این ڈی آر ایف کی ٹیمیں گجرات، مہاراشٹر، دمن اور دیو کے علاوہ دادر اور نگر حویلی میں بھی تعینات ہیں

<div class="paragraphs"><p>گجرات: مرکزی وزیر منسکھ منڈاویہ بھج میں طوفان کے پیش نظر کی جا رہی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے / یو این آئی</p></div>

گجرات: مرکزی وزیر منسکھ منڈاویہ بھج میں طوفان کے پیش نظر کی جا رہی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے / یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

گاندھی نگر: گردابی طوفان بپرجوئے آج شام گجرات کے ساحل تک پہنچ جائے گا اور یہ کچھ ضلع میں جاکھاؤ بندرگاہ سے ٹکرائے گا۔ ایک اندازے کے مطابق جمعرات کی شام جب طوفان ساحل سے ٹکرائے گا تو اس کی رفتار 125 سے 150 کلومیٹر تک ہوگی۔ ممکنہ نقصان کے پیش نظر مرکزی اور ریاستی حکومت کے ساتھ انتظامیہ بھی راحت اور بچاؤ کے کام کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (آپریشنز) محسن شاہدی کے مطابق، گزشتہ دو دنوں میں گجرات کے ساحلی علاقوں سے 74000 سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق طوفان کی وجہ سے 8 اضلاع کے 442 نشیبی دیہات سیلاب اور بارش سے متاثر ہو سکتے ہیں۔


صرف کچھ میں تقریباً 34300 لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ اس کے بعد جام نگر میں 10000، موربی میں 9243، راجکوٹ میں 6089، دیو بھومی دوارکا میں 5035، جوناگڑھ میں 4604، پوربندر میں 3469 اور گر سومناتھ میں 1605 لوگوں کو منتقل کیا گیا ہے۔

این ڈی آر ایف نے طوفان سے نمٹنے کے لیے گجرات اور مہاراشٹرا میں ٹیمیں تعینات کی ہیں۔ گجرات میں 18 ٹیمیں متحرک رہیں گی۔ اس کے علاوہ دادر اور نگر حویلی کے ساتھ ساتھ دمن اور دیو میں بھی ایک ٹیم موجود رہے گی۔ گجرات کی بات کریں تو این ڈی آر ایف کی 4 ٹیمیں گجرات کے کچھ ضلع میں، تین ٹیمیں راجکوٹ اور تین دوارکا میں تعینات کی گئی ہیں۔


گجرات کے جام نگر میں دو ٹیمیں، پوربندر، جوناگڑھ، گر سومناتھ، موربی، ولساڈ اور گاندھی نگر میں ایک ایک ٹیم تعینات کی گئی ہے۔ مہاراشٹر کی بات کریں تو یہاں 14 ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ اس میں سے 5 کو ممبئی میں تعینات کیا گیا ہے، جبکہ باقی کو الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے۔ ہر ٹیم میں تقریباً 35-40 ملازمین ہوتے ہیں۔ سبھی درختوں اور کھمبوں کو کاٹنے والے، کشتیوں اور بنیادی ادویات سے لیس ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 15 جون کو بحیرہ عرب کے شمال مشرق میں بہت زیادہ حرکت ہوگی۔ سمندر میں 9 فٹ سے 20 فٹ تک طوفانی لہریں اٹھیں گی۔ سمندر میں بلند لہر آنے سے ساحلی علاقوں میں بھاری نقصان کا خدشہ ہے۔ خطرہ صرف سمندر سے اٹھنے والی لہروں اور طوفانوں کا ہی نہیں، محکمہ موسمیات کی جانب سے موسلا دھار بارش کا الرٹ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ کچھ، دوارکا، پوربندر، جام نگر، روجکوٹ، جوناگڑھ اور موربی میں ریکارڈ توڑ بارش کا امکان ہے۔ بعض علاقوں میں بادل پھٹنے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔


بپرجوئے طوفان کے حوالے سے ریاست سے مرکزی حکومت تک الرٹ موڈ پر ہے۔ ملک کے وزیر داخلہ، وزیر دفاع، تینوں فوج کے سربراہ، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، گجرات کے وزیر اعلیٰ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور محکمہ موسمیات سے وابستہ ہر ملازم، اس وقت سب کی نظریں صرف بپرجوئے طوفان پر ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گجرات اور مہاراشٹر سمیت 9 ریاستوں کو طوفان کا خطرہ ہے۔ یہ 9 ریاستیں لکشدیپ، کیرالہ، کرناٹک، مہاراشٹر، گجرات، آسام، اروناچل پردیش، میگھالیہ اور راجستھان (مغربی) ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔