سمندری طوفان آسانی کی اوڈیشہ کی طرف پیش قدمی، آندھرا میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش، ساحلی علاقوں میں ہائی الرٹ

محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان آسانی کے اثرات کے باعث 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے اور تیز بارش کا امکان ہے

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: خلیج بنگال میں سمندری طوفان آسانی 12 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ساحلی آندھرا پردیش اور اوڈیشہ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان آسانی کے اثرات کے باعث 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے اور تیز بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کی طرف سے جاری کردہ وارننگ کے پیش نظر اوڈیشہ حکومت الرٹ ہے۔

محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے مطابق سمندری طوفان آسانی کے 10 مئی کی رات تک شمال مغرب کی طرف بڑھنے اور شمالی آندھرا پردیش اور اوڈیشہ کے ساحلوں سے مغربی وسطی اور ملحقہ شمال مغربی خلیج بنگال تک پہنچنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری کردہ بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ طوفان شمال شمال مشرق کی طرف مڑ سکتا ہے اور اس کے اوڈیشہ کے ساحل کے قریب خلیج بنگال کے شمال مغرب کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران اس کے بتدریج کمزور ہونے کا بھی امکان ہے۔


طوفان کا اثر اوڈیشہ کے ساحلی علاقوں اور شمالی آندھرا پردیش کے ساحلی علاقوں میں نظر آئے گا۔ دونوں ریاستوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔ آئی ایم ڈی نے اوڈیشہ کے ساحلی علاقوں کے کچھ حصوں میں 7 سے 11 سینٹی میٹر بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

اوڈیشہ کی تمام بندرگاہوں پر ریموٹ وارننگ سگنل-2 جاری کر دیا گیا ہے۔ اس کے تحت جہازوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ ساحل کے قریب نہ آئیں۔ اس کے ساتھ ہی ماہی گیروں کو اگلے چند دنوں تک مغربی وسطی اور ملحقہ جنوبی خلیج بنگال میں سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔


طوفان کے دوران کسی بھی نقصان سے بچنے کے لیے، اوڈیشہ حکومت نے گنجام، پوری، جگت سنگھ پور اور کیندرپاڑا اضلاع میں ایسے 15 بلاکس کی نشاندہی کی ہے جہاں بارش کی وجہ سے عام زندگی متاثر ہو سکتی ہے۔ خصوصی ریلیف کمشنر پی کے جینا نے ضلع مجسٹریٹس سے کہا ہے کہ وہ ان 15 بلاکس سے لوگوں کو محفوظ طریقے سے نکالیں۔ کچے گھروں میں رہنے والے لوگوں کو شدید بارشوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جینا نے کہا کہ انہوں نے متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ وہ ان حاملہ خواتین کو پہلے سے ہی ہسپتال میں داخل کرائیں، جو جلد بچے کو جنم دے سکتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔