نوٹ بندی سے پہلے کے مقابلہ آج 1.5 لاکھ کروڑ زیادہ کرنسی: رپورٹ

ریزرو بینک کے اعداد و شمار کے مطابق نوٹ بندی کے وقت ملک میں 17.97 لاکھ کروڑ کی نقد کرنسی تھی جبکہ اب یہ 1.5 لاکھ کروڑ روپے بڑھ کر 19.48 لاکھ کروڑ روپے ہو گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک کو ڈجیٹل اکنامی کی جانب لے جانے کی تمام کوششوں کے باوجود آج بھی لوگوں کو نقد میں ہی کاروبار کرنا پسند ہے۔ اس وقت ہندوستان میں نقد کرنسدی کی قدر 19.48 لاکھ کروڑ پہنچ گئی ہے، یہ اعداد و شمار 14 ستمبر کے ہیں۔ 31 مارچ 2018 کو یہ کرنسی 18.29 لاکھ کروڑ روپے تھی۔

ریزرو بینک کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس وقت جو کرنسی چلن میں ہے وہ نوٹ بندی کے وقت سے زیادہ ہے۔ نوٹ بندی کے وقت ملک میں 17.97 لاکھ کروڑ کی نقدی تھی جبکہ اس وقت یہ نقد ی 1.5 لاکھ کروڑ بڑھ کر 19.48 لاکھ کروڑ ہو گئی ہے۔ ریزرو بینک کے مطابق چلن میں کرنسی کا مطلب چلن میں موجود نوٹ اور سکے شامل ہیں۔ کرنسی میں ہفتہ وار اضافہ 8300 کروڑ تھا لیکن سالانہ اضافہ 23 فیصد ہے۔

حالانکہ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کیش فلو میں اجافہ کی وجہ تہواروں کا آنے والا سیزن بھی ہو سکتا ہے۔ یہ بھی مانا جا رہا ہے کہ ملک میں چار ریاستوں میں ہونے جا رہے اسمبلی انتخابات کی وجہ سے بھی نقد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ واضح رہے کہ اسی سال کے اواخر میں راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور مزورم میں اسمبلی انتخابات ہونےہیں۔ نقد میں اضافہ ہونے کی ایک اور وجہ مہنگائی کا اضافہ ہے۔

معاشیات کے اصولوں کے مطابق جب مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے تو لوگوں کو زیادہ خرچ کرنا پڑتا ہے اور بازار میں نقد کرنسی بڑھ جاتی ہے۔ حالانکہ حال ہی کے دنوں میں ہول سیل اور ریٹیل کی مہنگائی میں گراوٹ درج کی گئی ہے لیکن پٹرولیم مصوعات کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔

آر بی آئی کے اعداد و شمار کے مطابق، اگست 2017 سے اگست 2018 کے درمیان بینک ڈیپازٹ میں 10 فیصد سے کم کا اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار سے یہ بھی معلوم چلتا ہے کہ آر بی آئی کی جانب سے مرکز کو دئے گئے قرض میں بھی کمی آئی ہے۔ گزشتہ ہفتہ آر بی آئی کی جانب سے مرکز کو دیا گیا قرض 6.6 لاکھ کروڑ تھا جب کہ اس سے پہلے ہفتہ میں یہ قرض 6.9 لاکھ کروڑ روپے تھا۔ اس گراوٹ کا مطلب ہے کہ حکومت کی جانب سے اکٹھا کئے جانے والے ٹیکس میں اضافہ ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Sep 2018, 12:05 PM