شہریت قانون: آسام میں کرفیو کے باوجود پرتشدد احتجاج جاری، 4 مظاہرین ہلاک

پچھلے دو دنوں سے گوہاٹی میں کرفیو کے درمیان حساس علاقو ں میں مقامی انتظامیہ کی مدد کے لئے فوج کے جوان بھی تعینات ہیں۔ اس دوران انٹرنیٹ خدمات لگاتار تیسرے دن جمعہ کو بھی معطل رہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

گوہاٹی: شہری ترمیمی بل (اب شہریت قانون 2019) کے خلاف آسام میں ہورہے مظاہروں اور تشدد کی وجہ سے کئی علاقوں میں کرفیو اور امتناعی احکامات نافذ ہے لیکن اس کے باوجود لوگوں کا احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔ راجدھانی گوہاٹی سمیت کچھ علاقوں میں صورتحال کشیدہ لیکن قابو میں بتائی جاتی ہے۔ تاہم ان علاقوں میں غیرمعینہ مدت کا کرفیو لگا دیا گیا ہے۔ پچھلے دو دنوں سے گوہاٹی میں کرفیو کے درمیان حساس علاقو ں میں مقامی انتظامیہ کی مدد کے لئے فوج کے جوان بھی تعینات ہیں۔ اس دوران انٹرنیٹ خدمات لگاتار تیسرے دن جمعہ کو بھی معطل رہیں۔

شہریت قانون میں ترمیم کے خلاف پرتشدد تحریک کی وجہ سے ناتھ ایسٹ فرنٹیئر ریلوے نے گوہاٹی ڈبروگڑھ کے درمیان چلنے والی سبھی ٹرینوں کو منسوخ کردیا گیا۔ سبھی انٹرسٹی ٹرینیں لمبی دوری کی کئی ٹرینیں اور کم دوری کی بھی کئی ٹرینوں کو منسوخ کیا گیا۔ گوہاٹی میں پرتشدد مظاہروں کے دوران پولس کی فائرنگ میں 3 افراد ہلاک ہوئے تھے جس کے خلاف مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے کئی سڑک راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کردی۔ اب تک ان احتجاجی مظاہروں کے دوران کم از کم 4 مظاہرین کی ہلاکت کی خبریں سامنے آ چکی ہیں۔


گوہاٹی میں پرتشدد احتجاجی مظاہروں ، توڑ پھوڑ اور آتش زنی کے واقعات کے بعد 11 دسمبر کی شام سے ہی کرفیو نافذ ہے۔ کرفیو کے باوجود جمعہ کی صبح لوگ ضروری اشیا خریدنے کے لئے اپنے اپنے گھروں سے باہر نکلے۔ اس دوران کئی دکانیں اور پٹرول پمپ کھلے ہوئے تھے۔ جہاں لوگوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی تھیں۔ جمعہ کی صبح کچھ مقامات پر لوگوں نے سڑکوں پر ٹائر جلاکر احتجاجی مظاہرہ کیا۔


آل آسام اسٹوڈنٹ یونین (آسو) لگاتار اس بل کی مخالفت کررہی ہے اور جمعہ کی صبح سے دس گھنٹے کی اجتماعی بھوک ہڑتال شروع کی۔ آل اسام اسٹوڈنٹ یونین کو اس معاملے میں مختلف سیاسی پارٹیوں کی حمایت مل رہی ہے۔آسو نے کل بھی کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لتاشیل میدان میں احتجاجی ریلی کا اہتمام کیا تھا۔ ڈبرو گڑھ میں جمعہ کو کرفیو میں ایک بجے سے پانچ گھنٹے کی چھوٹ دی گئی۔ تاکہ لوگ خرید و فروخت کر سکے۔ ریاست کے شمالی علاقوں میں واقع تیزپور اور دھیکیا جولی تھانہ علاقوں میں بھی کرفیو میں ڈھیل دی گئی۔


اس دوران مقامی انتظامیہ کی مدد کے لئے فوج کے جوان تشدد سے متاثر علاقوں میں تعینات ہیں۔ کچھ فوجی جوان کچھ علاقوں میں امن اور قانون مشینری کو بہتر بنانے میں لگے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منظور شہری ترمیمی بل کے مطابق 31 دسمبر 2014 سے پہلے بنگلہ دیش ، پاکستان اور افغانستان سے آئے ہوئے ہندو ، فارسی ، سکھ ، جین، بودھ اور عیسائیوں کو کسی دستاویز کے بغیر ہندوستانی شہریت دینے کا التزام ہے اور اس کے خلاف شمال مشرق کی ریاستوں بالخصوص آسام اور تری پورہ کے لوگ مظاہرے کررہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔