سی پی ایم نے کی پٹیل کی سالگرہ پر کشمیر کے سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کرنے کی مذمت

سی پی ایم نے مرکزی حکومت کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ مودی حکومت ایسا کرکے تاریخ سے نہ صرف چھیڑچھاڑ کر رہی ہے بلکہ سردار پٹیل کا بھی غلط استعمال کر رہی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) نے سردار ولبھ بھائی پٹیل کی سالگرہ پر 31 اکتوبر کو لداخ کو الگ کرکے جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کرنے کے اعلان کے مرکزی حکومت کے فیصلےپر سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ مودی حکومت ایسا کرکے تاریخ سے نہ صرف چھیڑچھاڑ کر رہی ہے بلکہ سردار پٹیل کا غلط استعمال کر رہی ہے۔

سی پی ایم پولٹ بیورو نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ پارٹی آئین کے دفعہ 370 کو ختم کرنے کی پرزور مخالفت کرتی رہی ہے اور سردار پٹیل کی سالگرہ کے دن ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے اعلان پر بھی تنقید کرتی ہے۔

پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ جمہوریت کی تاریخ کا سیاہ دن ہے کہ بغیر ریاستی اسمبلی کی رائے جانے اور عوام کو بغیر اعتماد میں لئے یہ قدم اٹھایا گیا۔ سی پی ایم نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر امت شاہ نہ صرف تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہیں بلکہ جھوٹ بھی گڑھتے ہیں۔


پارٹی کا کہنا ہے کہ حقیقت تو یہ ہے کہ سردار پٹیل کشمیر کو خصوصی درجہ دیے جانے کے عمل کے حصے تھے بلکہ آئین کے آرٹیکل 370 کو تیار کئے جانے میں شامل تھے۔ سی پی ایم نے بیان میں کہا ہے کہ 15 اور 16 مئی 1949 کو سردار پٹیل کے گھر پر ہی کشمیر کو خصوصی درجہ دینے کے بارے میں میٹنگ ہوئی تھی جس میں نہرو اور شیخ عبداللہ نے حصہ لیا تھا۔ اس کے بعد پٹیل نے گوپال سوامي ایر کے ساتھ مل کر دفعہ 370 تیار کیا تھا۔

سی پی ایم نے کہا کہ اتنا ہی نہیں سردار پٹیل نے نہرو کی غیر حاضری میں آئین ساز اسمبلی میں اسے پیش بھی کیا تھا، لیکن مودی حکومت ایک غلط پیغام دینے کے لئے سردار پٹیل کی سالگرہ کا استعمال کررہی ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کی حالت ڈھائی ماہ سے زائد عرصے سے خراب ہے اور لوگوں کے جمہوری حق چھین لئے گئے ہیں۔ کشمیر کی آواز دبائی جا رہی ہے۔ وہاں اب بھی بند جاری ہے اور اپوزیشن کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی لگی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔