شاہین باغ مظاہرہ ختم، لاک ڈاؤن کا حوالہ دے کر پولس نے کی کارروائی، کئی مظاہرین حراست میں

پولس کا کہنا ہے کہ مظاہرین سے گزارش کی گئی کہ وہ ہٹ جائیں کیونکہ دہلی لاک ڈاؤن ہو چکا ہے۔ لیکن جب انھوں ہٹنے سے منع کیا تو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کو دیکھتے ہوئے مظاہرین کے خلاف کارروائی کی گئی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

شاہین باغ میں 101 دنوں سے جاری سی اے اے مخالف مظاہرہ آج علی الصبح ختم ہو گیا۔ دہلی پولس نے کورونا وائرس کے پھیلتے اثرات کو وجہ بتا کر شاہین باغ میں بیٹھی خواتین کے خلاف کارروائی کی اور انھیں مظاہرہ ختم کرنے کے لیے مجبور کیا۔ مظاہرہ کے مقام سے پولس نے ٹینٹ وغیرہ کو بھی ہٹا دیا ہے۔ اس درمیان کئی مظاہرین نے وہاں سے ہٹنے سے انکار کر دیا جس کے بعد پولس نے انھیں حراست میں لے لیا ہے۔


میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق صبح سویرے ہی دہلی پولس کثیر تعداد میں شاہین باغ مظاہرہ کے مقام پر پہنچی تھی اور وہاں بیٹھی خواتین کو سمجھانے کی کوشش کی وہ کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات اور دہلی لاک ڈاؤن کے پیش نظر مظاہرہ ختم کر دیں۔ لیکن کچھ خواتین اس کے لیے تیار نہیں ہوئیں۔ جب شاہین باغ کے لوگوں کو پتہ چلا کہ مظاہرہ کے مقام پر کثیر تعداد میں پولس پہنچی ہے تو وہ لوگ بھی پہنچنے لگے۔ حالات کو قابو میں کرنے کے لیے پولس نے کارروائی کی اور کئی لوگوں کو حراست میں لے لیا۔


ساؤتھ ایسٹ دہلی کے ڈی سی پی نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ "آج صبح شاہین باغ مظاہرہ میں بیٹھے مظاہرین سے گزارش کی گئی کہ وہ یہاں سے ہٹ جائیں کیونکہ لاک ڈاؤن کا اعلان ہو چکا ہے۔ لیکن جب انھوں نے ایسا کرنے سے انکار کیا تو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کو دیکھتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔ مظاہرہ کی جگہ اب خالی ہے اور کچھ مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Mar 2020, 8:30 AM