کورونا وائرس کی دہشت: آگرہ میں سیاحت پر منفی اثر

اگرہ ٹورزم ڈیولمپنٹ فاؤنڈیشن کے سربراہ نے بتایا کہ کورونا کی دہشت کی وجہ سے صرف عالمی ہی نہیں بلکہ مقامی سیاح بھی اپنی بکنگ منسوخ کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے ٹورزم انڈسٹری پر کافی منفی اثر پڑا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

آگرہ: پوری دنیا میں لوگوں کو خائف کرنے والے کرونا وائرس کی دہشت نے جہاں زندگی کے ہر شعبے پر اثر ڈالا ہے تو وہیں اس مہلک وبا کے خوف کا اثر ملک کے شعبے سیاحت پر کافی دکھائی دے رہا ہے۔کرونا وائرس کی دہشت کی وجہ سے آگرہ میں تاج کی سیاحت پر کافی منفی اثر پڑا ہے جہاں پر 6 افراد اس کے متأثر پائے گئے ہیں۔

ہندوستان میں اس مہلک وائرس پر قابو پانے اور اسے مزید نہ پھیلنے دینے کے پیش نظر بیرونی سفر پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد متعدد مقامی اور انٹر نیشنل ٹورسٹوں نے ہوٹل بکنگ اور ٹور پیکجز کو منسوخ کردیا ہے۔ ہوٹل اور ٹورسٹ سائٹس کے انتظامیہ کو سخت ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اٹلی، ایران یا چین سے آنے والے سیاحوں کے بارے میں چیف میڈیکل افسر کو فوراً آگاہ کریں تاکہ ان کی جانچ کی جاسکے۔


آگرہ ٹورزم ڈیولمپنٹ فاؤنڈیشن کے سربراہ نے بتایا کہ کورونا کی دہشت کی وجہ سے صرف عالمی ہی نہیں بلکہ مقامی سیاح بھی اپنی بکنگ منسوخ کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے ٹورسزم انڈسٹری پر کافی منفی اثر پڑا ہے۔ ٹورزم گلڈ آف آگرہ کے نائب صدر راجیو سکسینہ نے اسی قسم کے تأثرات کا اظہا کرتے ہوئے کہا کہ ’سیاحوں پر پابندی کی وجہ سے ٹورزم انڈسٹری برے وقت سے گزر رہی ہے۔ کورونا وائرس کی دہشت کی وجہ سے ہوٹل بکنگ اور ٹور پیکجز کو منسوخ کیا جا رہا ہے۔

دنیا میں اہم سیاحتی مقامات میں سے ایک اور سیاحوں کو سب سے زیادہ اپنی جانب مائل کرنے والے آگرہ کے تاج محل کی سیاحت پر بھی کورونا کا اثر دکھائی دے رہا ہے۔ موصول اعدادو شمار کے مطابق تاج محل کا دیدار کرنے والوں کی تعداد میں دن بدن گرواٹ درج کی جا رہی ہے۔ وہیں کرونا وائرس کو روکنے کے لئے ایک طالب علم کے اندر کرونا وائرس کا شبہ ہونے کے بعد آگرہ شہر میں تین اسکولوں کو بند کر دیا گیا ہے۔


یوپی محکمہ صحت کی ایک ٹیم نے اسکول پہنچ کر اس جگہ کو صاف کیا ہے جہاں پر مشتبہ مریض پڑھائی کرتا تھا۔ آگرہ میں سخت اسکریننگ اور ویجیلنس کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس سے قبل آگرہ میں کورونا وائرس میں ملوث پائے گئے تمام چھ افراد کو دہلی کے صفدر گنج اسپتال میں ریفر کردیا گیا ہے۔

وزیر صحت جے پرتاپ سنگھ نے کہا کہ محکمہ صحت کی کئی ٹیمیں ریاست کے تمام ائیر پورٹ کے ساتھ ہندو۔نیپال سرحد پر کافی الرٹ ہیں اور آنے والے مسافروں و سیاحوں کی اسکریننگ کی جارہی ہے۔ تمام ضلع اسپتالوں سمیت متعدد میڈیکل کالجوں میں آئیسولیشن وارڈس کو تیار کیا گیا ہے۔ کسی بھی قسم کی کال پر فوراً جواب دینے اور موقع پر پہنچنے کے لئے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں لہذا کسی بھی صورت میں زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔


اترپردیش حکومت نے کس بھی قسم کے مشتبہ کورونا وائرس کے کیس سے نپٹنے کے لئے 27 جنوری کو ہی پیشگی طور پر افسران کو ہدایت دے کر ہر ضلع کے اسپتالوں میں 10 بستروں کا آئیسولیشن وارڈ تیار کرنے کا حکم دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔