اتر پردیش میں کورونا بے قابو، طبی خدمات بری طرح چرمرا گئیں

کورونا وبا اتنی شدت کے ساتھ پھیل رہی ہے کہ ریاست اتر پردیش کی طبی خدمات بری طرح چرمرا گئی ہیں، مریضوں کے رشتہ دار ادھر سے ادھر پریشان حال دھکے کھا تے نظر آ رہے ہیں

لکھنؤ کے شمشان گھاٹ میں لاشوں نذر آتش کرنے کی تیاری / آئی اے این ایس
لکھنؤ کے شمشان گھاٹ میں لاشوں نذر آتش کرنے کی تیاری / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: کل یعنی جمعرات کے روز ریاست اتر پردیش میں 34 ہزار سے زیادہ کورونا کے نئے معاملہ سامنے آئے ہیں جو اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔گزشتہ جمعہ کو کورونا کے 27 ہزار سے زیادہ معاملہ رپورٹ ہوئے تھے یعنی گزشتہ سات دنوں میں سات ہزار نئے معاملوں کا اضافہ ہوا ہے۔

اگر ان بڑھتے ہوئے اعداد و شمار کا جائزہ لیں تو اندازہ ہوگا کہ کورونا وبا کے معاملوں کی شرح میں 19 سے 20 فیصد کا اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ پہلے یہ شرح 12 فیصد سے زیادہ نہیں تھی۔ ریاست میں پنچایت انتخابات ہو رہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ کورونا کی اس بڑھتی رفتار کو انتخابات نے مزید تیز کر دیا ہے۔


ریاست میں 19 اپریل کو پنچایت انتخابات کے تحت دوسرے مرحلہ کی پولنگ ہوئی، جس کے بعد سے کورونا کے معاملے 28 ہزار سے بڑھ کر 30 ہزار ہو گئے۔ واضح رہے پنچایت انتخابات کے ابھی دو مرحلہ اور باقی ہیں اور بہت ممکن ہے کہ ان دو مرحلوں کے بعد کورونا کے حالات مزید خراب ہو جائیں۔

ریاستی حکومت نے وبا کو پھیلنے سے روکنے کےلئے سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ 17 اپریل کو کورونا کے 27426 نئے معاملہ سامنے آئے تھے اور 103 افراد کی موت ہوئی تھی۔ 18 اپریل کو کورونا کے 27357 نئے معاملہ سامنے آئے اور 120 افراد کی موت ہوئی تھی۔ 20 اپریل کو یہ معاملے بڑھ کر 28287 ہو گئے، 21 اپریل کو 33214 اور کل معاملوں کی تعداد بڑھ کر 34379 ہو گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔