جو تشدد کی بات کرتے ہیں وہ انسانیت کے دشمن ہیں : سوامی شری رگھوویدرا داس جی

شری رگھوویدرا داس جی نےفلسطین کی حمایت کرتے ہوئے بے گناہ اور مظلوم افراد کے قتل عام کوشرمناک عمل بتایا اورامن و امان کو فروغ دینے پر زوردیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

مذہبی سیاست اورذات پات ومذہب کی بنیاد پر تفریق ناقابل قبول اور تشویشناک ہے ان خیالات کا اظہار سوامی شری رگھوویدرا داس جی مہاراج،بانی ستیہ دھرم سمواد نے ”امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی“کے موضوع پر مشاورت کے مرکزی دفترمیں منعقد ایک اجلاس میں کیا۔

انھوں نے ہری دوار کے حالیہ دھرم سنسد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دھرم سنسد نہیں وہ سیاسی سنسد تھی اور جو سادھوسنت،پادری،عالم،فقیر،مہاتما تشددکی بات کرتے ہیں یا وکالت کرتے ہیں وہ انسانیت کے دشمن ہیں اور یہ لوگ جو مذہبی نمائندہ ہونے کا دعوی کرتے ہیں ان میں سے 70فیصدنے مہابھارت پڑھی بھی نہیں ہوگی۔انھوں نے فلسطین کی حمایت کرتے ہوئے معصوم،بے گناہ اور مظلوم افراد کے قتل عام کوشرمناک عمل بتایا اوامن و امان قائم کرنے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے پر بھی زوردیا۔


آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت سکریٹری جنرل سید تحسین احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ مشاورت مذہبی تشہیرکا مقام نہیں ہے بلکہ یہ مختلف ملی و مسلم مذہبی تنظیموں، سماجی گروپوں کا ایک وفاق ہے، جو ہم آہنگی کو فروغ دینے اور اس متنوع قوم کے سماجی تانے بانے کی حفاظت نیز حق و انصاف قائم کرنیکے لیے کوشاں ہے۔مشاورت بین المذاہب ہم آہنگی اور مشترکہ تہذیبی ڈائیلاگ کوبھی فروغ دیتی ہے۔

فیصل خان،کنوینرخدائی خدمتگار نے کہا کہ اس وقت انسانیت اور محبت کی بات کرنا مشکل ہو گیا ہے اسلئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارگی کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔پوربل پرتاپ شاہی،کسان لیڈر نے کہا کہ جیواور جینے د و کا اصول نافذہو، اس کے لئے ہمیں متحد ہونے کی اشد ضرورت ہے۔


اجلاس کا اہتمام دہلی خدائی خدمت گار،آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت،سوسائٹی فار کمیونل ہارمونی، اور دہلی بھار ت جوڑو ابھیان کی جانب سے کیا گیا تھا۔پروگرام میں رضوان خان،قومی اآرگنائزرخدائی خدمتگار، ڈاکٹر جتیندر کمار،نوین تیواری،ریاستی کونسل ممبر دہلی بھارت جوڑو ابھیان،پرویز عالم،ارشد انصاری، چاند شیخ،ابھے سنگھ،ایلیاکمار، عامر وغیرہ نے شرکت کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔