مرکزی وزارت داخلہ نے سیاسی تشدد پر مغربی بنگال سے رپورٹ طلب کی

مرکز نے مغربی بنگال میں سیاسی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے ان پر قابو پانے اور اس کی جانچ کےلئے اٹھائے گئے اقدامات کےبارے میں رپورٹ دینے کو کہا ہے۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: مرکز نے مغربی بنگال میں سیاسی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے ان پر قابو پانے اور اس کی جانچ کےلئے اٹھائے گئے اقدامات کےبارے میں رپورٹ دینے کو کہا ہے۔

وزارت داخلہ نے ریاستی حکومت کو آج ایک ایڈوائزری جاری کرکے گزشتہ چار برسوں میں 2016 سے 2019 کے درمیان انتخابات سے متعلق اورسیاسی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ ’’گزشتہ کچھ برسوں سے مسلسل جاری تشدد کے واقعات گہری تشویش کا موضوع ہے۔‘‘


وزارت نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کی اس سے پہلے بھیجی گئی ایک رپورٹ میں سیاسی تشدد کے بارے میں دیئے گئے اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ سال 2016 سے 2019 تک سیاسی تشدد کے واقعات کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ ریاست میں قانون ونظم بحال کرنے والی مشینری فیل ہوچکی ہے اور وہ لوگوں میں سلامتی کے احساس پیدا کرنے میں بھی ناکام رہی ہے۔ اسے دیکھتے ہوئے مرکزی حکومت مغربی بنگال کی صورت حال کے سلسلے میں فکر مند ہے۔

ریاستی حکومت کی پہلے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے وزارت نے کہا ہے کہ ریاست میں سال 2016 میں سیاسی تشدد کے 509 واقعات ہوئے، سال 2018 میں بڑھ کر 1035 ہوگئے اور سال 2019 میں اب تک 773 تشددکے واقعات ہوچکے ہیں۔ ریاست میں سال 2016 میں 36 لوگوں کی موت ہوئی، 2018 میں یہ تعداد 96 ہوگئی اور اس سال اب تک 26 لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔


ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت سیاسی تشدد کے واقعات پر قابو پانے اور ان کی جانچ کےلئے کئے اقدامات کے بارے میں وزارت داخلہ کو رپورٹ بھیجے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔