ہیلی کاپٹر حادثہ میں سی ڈی ایس جنرل بپن راوت سمیت 13 افراد ہلاک، فضائیہ نے کی تصدیق

چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اور ان کی بیوی سمیت 14 لوگوں کو لے جا رہے ہیلی کاپٹر میں حادثہ کے بعد آگ لگ گئی، اس واقعہ میں جنرل راوت سمیت 13 لوگوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔

جنرل بپن راوت کی فائل تصویر
جنرل بپن راوت کی فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

تمل ناڈو واقع کنّور کے پاس بدھ کی صبح ہندوستانی فضائیہ کا ہیلی کاپٹر حادثہ کا شکار ہو گیا جس میں ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کی موت ہو گئی ہے۔ اس حادثہ میں ان کی بیوی مدھولیکا راوت سمیت 13 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ حادثہ میں ائیرفورس کے گروپ کیپٹن ورون سنگھ بری طرح زخمی ہوئے جن کا علاج فوج کے اسپتال میں چل رہا ہے۔ ہندوستانی فضائیہ اور مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جنرل بپن راوت سمیت سبھی 13 لوگوں کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔

تمل ناڈو کے کنّور کے پاس بدھ کی صبح فوج کا ایک وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر حادثہ کا شکار ہو گیا تھا، جس میں سی ڈی ایس جنرل بپن راوت اور ان کی بیوی سمیت 14 لوگ سوار تھے۔ ہیلی کاپٹر حادثہ کے بعد آگ کی زد میں آ گیا تھا، جس سے اس میں سوار کئی افسران بری طرح جھلس گئے۔ سبھی کو آناً فاناً میں فوج کے اسپتال لے جایا گیا تھا۔ شروع میں سی ڈی ایس بپن راوت کی حالت کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں مل رہی تھی، حالانکہ اب ان کی موت کی تصدیق ہو گئی ہے۔


حادثے کے شکار ہوئے فوج کے اس ہیلی کاپٹر میں فوج کے کئی افسران موجود تھے۔ اس میں سی ڈی ایس بپن راوت اور ان کی بیوی کے علاوہ فوج کے بریگیڈیر ایل ایس لدر، لیفٹیننٹ کرنل ہرجندر سنگھ بھی موجود تھے۔ علاوہ ازیں گرسیوک سنگھ، جتیندر کمار، وویک کمار، بی سائی تیجا اور ستپال جیسے فوجی افسران بھی ہیلی کاپٹر میں سوار تھے۔ یہ سبھی ہندوستانی فوج کے ایم آئی-17وی 5 ہیلی کاپٹر پر سوار تھے جو فوج کے سب سے محفوظ ہیلی کاپٹرس میں سے ایک ہے۔ کسی بھی وی وی آئی پی دورے میں اسی ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ایک ڈبل انجن والا ہیلی کاپٹر ہے جس سے ایک انجن میں خرابی آنے پر دوسرے انجن کے سہارے محفوظ لینڈنگ کرائی جا سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔