منی پور تشدد کی جانچ سی بی آئی نے اپنے ہاتھوں میں لی، ایس آئی ٹی تشکیل

منی پور کے ناگا اراکین اسمبلی نے جمعہ کے روز کہا کہ وہ چاہتے ہیں تشدد متاثرہ ریاست کے لیے اٹھائے جا رہے کسی بھی قدم سے ناگا علاقوں کے موجودہ انتظام کو رخنہ انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔

سی بی آئی، تصویر آئی اے این ایس
سی بی آئی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

منی پور میں تشدد والے حالات ہنوز بنے ہوئے ہیں۔ ریاستی حکومت کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت بھی لگاتار حالات کو قابو میں کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہیں۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق سی بی آئی نے منی پور تشدد کے چھ معاملوں کی جانچ کے لیے ڈی آئی جی رینک کے ایک افسر کی قیادت میں ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ افسران نے یہ جانکاری جمعہ کے روز دی۔

قابل ذکر ہے کہ شمال مشرقی ریاست کے دورہ کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے چھ ایف آئی آر کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا اعلان کیا تھا۔ ان میں سے 5 منی پور میں تشدد کی مبینہ مجرمانہ سازش اور عام سازش پر مرکوز ہیں۔ اب ان سبھی چھ ایف آئی آر کی جانچ سی بی آئی نے اپنے ہاتھ میں لے لی ہے۔ افسران نے بتایا کہ مرکز اور ریاست کی ایک ہدایت پر کارروائی کرتے ہوئے سی بی آئی نے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے اور معاملوں کی جانچ اپنے ہاتھ میں لے لی ہے۔


واضح رہے کہ درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کا درجہ دینے کے میتئی طبقہ کے مطالبہ کی مخالفت میں 3 مئی کو پہاڑی ضلعوں میں ’قبائلی اتحاد مارچ‘ منعقد کیا گیا تھا۔ اس کے بعد شمال مشرقی ریاست میں تشدد بھڑک اٹھا تھا۔ ایک ماہ پہلے نسلی تشدد بھڑکنے کے بعد سے اب تک تقریباً 100 لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں اور 300 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

دوسری طرف منی پور کے ناگا اراکین اسمبلی نے جمعہ کے روز کہا کہ وہ چاہتے ہیں تشدد متاثرہ ریاست کے لیے اٹھائے جا رہے کسی بھی قدم سے ناگا علاقوں کے موجودہ انتظام کو رخنہ انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ یہاں خود مختار کونسل موجود ہیں۔ 7 جون کو دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے بعد 10 ناگا اراکین اسمبلی یہاں پہنچے تھے۔ منی پور کے آبی وسائل، راحت اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے وزیر اوانگبو نیومئی نے کہا کہ ’’ہم نے مرکز سے کوئی مطالبہ نہیں کیا ہے، لیکن کسی بھی انتظام (ککی کے مطالبات کے مطابق نئے ایڈمنسٹریٹو علاقہ بنانے کے لیے) کی حالت میں ناگا علاقوں کو نہیں چھوا جانا چاہیے کیونکہ اس سے مزید مسائل پیدا ہوں گے۔‘‘ اوانگبو کا کہنا ہے کہ انھوں نے شاہ سے کہا کہ ناگا لوگوں سے مشورہ کیا جانا چاہیے کیونکہ وہ مرکز کے ساتھ چل رہے امن کے عمل کا حصہ ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔