مولانامحمدعلی پر ایسی کتاب آج تک شائع نہیں ہوئی: ڈاکٹر ظہیرصدیقی

دستاویزی نوعیت کی یہ کتاب مدینہ منورہ میں لکھی گئی، دہلی میں اس کی ترتیب وتدوین ہوئی اور اب جوہر کے وطن رامپورمیں اس کا اجراء ہورہا ہے۔

’مولانامحمدعلی جوہر:آنکھوں دیکھی باتیں‘کی تقریب اجراء میں اہم شخصیات کی شرکت
’مولانامحمدعلی جوہر:آنکھوں دیکھی باتیں‘کی تقریب اجراء میں اہم شخصیات کی شرکت
user

یو این آئی

عظیم مجاہدآزادی مولانا محمدعلی جوہرکی زندگی اورکارناموں پر مبنی دستاویزی کتاب ”مولانا محمدعلی جوہر:آنکھوں دیکھی باتیں“ کااجراء کرتے ہوئے ناموراسکالر اور مولانامحمدعلی کے قریبی رشتہ دار ڈاکٹر ظہیرعلی صدیقی نے کہا کہ ”میں نے اپنی زندگی میں مولانا محمدعلی جوہر پر اب تک جن چارسو کتابوں کا مطالعہ کیا ہے، ان میں یہ کتاب سب سے منفرددستاویز ہے، جسے جوہر شناسی میں سرفہرست رکھا جاسکتا ہے۔“

رامپور کی صولت لائبریری کے حمایت ہال میں تقریب اجراء کو خطاب کرتے ہوئے فخرالدین علی احمد میموریل کمیٹی کے سابق چیئر مین ڈاکٹر حسن احمدنظامی نے کہا کہ ”مولانا محمدعبدالملک جامعی کی تصنیف اورصحافی معصوم مرادآبادی کی یہ تالیف ادبی اور تاریخی دونوں اعتبار سے اہمیت کی حامل ہے اور یہ ایک قابل فخر کارنامہ ہے۔صولت لائبریری کے چیئرمین سین شین عالم نے کہا کہ”یہ کتاب مولانا کے شب وروز کے معمولات، افکارونظریات اور دیگر مصروفیات پر دستاویزی حیثیت کی حامل ہے۔ مصنف کو نہ صرف مولانا محمدعلی کے احباب میں شناخت حاصل تھی بلکہ جوہر کے اہل خانہ اور دیگر متعلقین خاندان سے بھی ان کا رابطہ تھا۔ اس لئے شخصی حوالوں سے ان کی معلومات کا دائرہ وسیع بھی تھا اور مستند بھی۔“


کتاب کے مرتب معصوم مرادآبادی نے کہا کہ”دستاویزی نوعیت کی یہ کتاب مدینہ منورہ میں لکھی گئی، دہلی میں اس کی ترتیب وتدوین ہوئی اور اب جوہر کے وطن رامپورمیں اس کا اجراء ہورہا ہے۔“انھوں نے کہا کہ”مولانا محمدعلی جوہر کی زندگی اور ان کے افکار ونظریات پر اتنی سچی کتاب اب تک شائع نہیں ہوئی۔“ڈاکٹر شریف احمدقریشی نے کلیدی خطبے میں کہا کہ”اس کتاب کو پڑھ کریہ بھی محسوس ہوتا ہے کہ مولانا نہایت شگفتہ ومزاحیہ مزاج کے بھی حامل تھے۔“ انھوں نے کہا کہ”کتاب کے مصنف مولانا محمدعبدالملک جامعی، جنھیں مولانا محمدعلی اور ڈاکٹر ذاکر حسین جیسے نابغہ روزگار سے قربت کاشرف حاصل رہا اور اس قربت کے سبب ہی ایک اہم اور دستاویزی کتاب وجود میں آئی۔“مہمان خصوصی اور ممتازشاعر اظہر عنایتی نے اس موقع پر کہا کہ”کتاب کے مرتب معصوم مرادآبادی ہمارے ان چند کھرے اور سچے صحافیوں میں ہیں، جنھوں نے اپنی صحافتی زندگی کے طویل سفر میں خود کو ضمیر فروشوں اور قلم فروشو کی بھیڑسے بچائے بھی رکھا ہے اور قلم کی عظمت وحرمت کو برقرار بھی رکھا ہے۔“

اس تقریب کا اہتمام کئیر ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی نے کیا تھااور اس کے اہم شرکاء میں مولانا جاوید اسلم قاسمی،ڈاکٹر شعائر اللہ خاں،ڈاکٹر ممتازعرشی، ڈاکٹر سید انوارالحسن قادری،نعیم نجمی،مختار تلہری،آل احمدخاں سرور،صحافی غفران فریدی، ذیشان مراد، ناصرخاں علیگ، رضوان احمدصدیقی اورسید شکیل غوث شامل تھے۔ پروگرام کی نہایت خوبصورت نظامت ڈاکٹر رباب انجم نے کی اور آخر میں میزبان فیصل شاہ خاں نے مہانوں کا شکریہ ادا کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔