کرنل پروہت-پرگیا ٹھاکر کو بمبئی ہائی کورٹ نے لگائی پھٹکار، عرضداشتوں پر فوری سماعت سے انکار

بھگوا ملزمین بالخصوص کرنل پروہیت اور سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو بمبئی ہائی کورٹ نے لتاڑ لگائی اور دو رکنی بینچ نے عرضداشتوں پر فوری سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹر کے گنجان مسلم آبادی والے شہر مالیگاؤں میں 2008 کو رونما ہونے والے بم دھماکہ معاملے کا سامنا کررہے بھگوا ملزمین بالخصوص کرنل پروہیت اور سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو بمبئی ہائی کورٹ نے لتاڑ لگائی اور دو رکنی بینچ نے عرضداشتوں پر فوری سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق آج ممبئی ہائی کورٹ کی دورکنی بینچ کے جسٹس اے ایس اوکا اور جسٹس سندیپ کرشنا شندے نے ملزمین کی جانب سے یو اے پی اے قانون کے اطلاق کو چیلنج کرنے والی عرضداشت پر سماعت کرنے سے انکار کردیا اور ملزمین کی جانب سے سپریم کورٹ کا حکمنامہ عدالت میں پیش کرنے پر معزز عدالت ملزمین پر خفاء ہوگئی اور کہا کہ آپ لوگوں نے سپریم کورٹ کو گمراہ کرکے اس معاملے کی جلد از جلد سماعت مکمل کرنے کا آرڈر لایا ہے ۔ عدالت نے کہا کہ آپ لوگوں نے سپریم کورٹ کو یہ نہیں بتایا ہوگا کہ ممبئی ہائی کورٹ میں کتنے مقدمات التواء کا شکار ہیں اور ججوں کے پاس وقت کی تنگی ہے۔

دو رکنی بینچ نے مزید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے میں کسی بھی طرح کی راحت ملزمین کو دینے کے لیئے تیار نہیں ہیں ا ور معاملے کی سماعت ۲۱؍ جنوری تک ملتوی کردی۔حالانکہ کرنل پروہیت کے وکیل ششی کانت شیودے اور سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کے وکلاء مشراء اور مگو نے عدالت سے درخواست کی کہ اس معاملے کی سماعت جلد مکمل کرلی جانی چاہئے کیونکہ ٹرائل کورٹ میں پہلے سے ہی گواہوں کے بیانات کا اندراج شروع ہوچکا ہے۔

عدالت میں این آئی اے کی نمائندگی کرنیکے کے لیئے خصوصی وکیل استغاثہ پاٹل جبکہ متاثرین کی نمائندگی کرنیکے لیئے جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کی جانب سے نامزد کردہ وکلاء شریف شیخ، متین شیخ، شاہد ندیم، عبدالحفیظ و دیگر موجود تھے لیکن عدالت نے از خود ہی معاملے کی سماعت ملتوی کردی جس سے بھگوا ملزمین کو مایوسی ہوئی۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں خصوصی این آئی اے عدالت نے ملزمین سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر(۴۷) بھی حاضرہوئی تھی اور دیگر ۶؍ ملزمین میجر رمیش اپادھیائے(۶۷) اجئے ایکناتھ راہیکر (۴۸)، سمیر شرد کلرنی(۴۷)، کرنل پروہیت(۴۶)، سوامی امرتیا نند(۴۹) اور سدھاکر چترودیدی(۴۶) کے خلاف یو اے پی اے و دیگر قوانین کے تحت چارج فریم کرکے معاملے کی سماعت شروع کردی تھی جس کے بعد سے ہی ملزمین یہ کوشش کررہے ہیں کسی بھی طرح سے ہائی کورٹ سے اسٹے حاصل کرکے یو اے پی اے قانون کے اطلاق کو غیر قانونی قرار دلا یا جاسکے کیونکہ یو اے پی اے قانون کے تحت الزام ثابت ہونے پر ملزمین کو عمر قید اور پھانسی کی سزا ہوسکتی ہے۔

اسی درمیان نچلی عدالت میںآج دوسرے زخمی گواہ کی گواہی عمل میں آئی جس نے عدالت کو بم دھماکوں میں اس کے زخمی ہونے کے متعلق عدالت کو تفصیلات بتائی جس کے بعدعدالت نے اپنی کارروائی کل تک کے لیئے ملتوی کردی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔