ایس آئی آر کے دباؤ میں بی ایل او کی اموات کا سلسلہ جاری، مدھیہ پردیش میں 2 بی ایل او کا انتقال
جمعہ کی دیر شب مرنے والے 2 بی ایل او کی شناخت رماکانت پانڈے اور سیتارام گونڈ کی شکل میں ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں رائے سین ضلع میں ایک بی ایل او گزشتہ 6 دنوں سے لاپتہ ہے۔ اس کی تلاش مسلسل جاری ہے۔
کئی ریاستوں میں اس وقت ایس آئی آر کا عمل تیز رفتاری کے ساتھ جاری ہے۔ کم وقت میں زیادہ کام کرنے کا دباؤ بی ایل او (بوتھ لیول افسر) پر مستقل دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کچھ ریاستوں میں بی ایل او کے ذریعہ خودکشی کے معاملے میں بھی سامنے آ چکے ہیں۔ اب مدھیہ پردیش میں ایس آئی آر کے لیے ووٹر لسٹ سروے کرنے والے 2 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ یہ ٹیچر-کم-بوتھ لیول افسر تھے، جن کی موت رائے سین اور دموہ ضلعوں میں بیماری کے سبب بتائی جا رہی ہے۔ حالانکہ مہلوکین کے گھر والوں اور دوستوں کے مطابق موت کی وجہ کام کا زیادہ بوجھ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی ایل او پر گنتی کے لیے ٹارگیٹ پورا کرنے کا دباؤ تھا۔
جمعہ کی دیر شب مرنے والے دونوں بی ایل او کی شناخت رماکانت پانڈے اور سیتارام گونڈ کی شکل میں ہوئی ہے۔ وہ رائے سین اور دموہ ضلعوں میں تعینات تھے۔ علاوہ ازیں افسران نے بتایا کہ رائے سین ضلع میں ایک بی ایل او گزشتہ 6 دنوں سے لاپتہ ہے۔ وہ کہاں اور کس حالت میں ہے، اسے تلاش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اسمبلی حلقہ کے سَب ڈویژنل افسر اور الیکٹورل رجسٹریشن افسر چندرشیکھر شریواستو نے میڈیا سے بات چیت کے دوران بتایا کہ ستلاپور علاقہ کے ٹیچر رماکانت پانڈے منڈی دیپ میں ووٹر لسٹ ریویزن ڈرائیو پر کام کر رہے تھے۔ جمعہ کی دیر شب کسی بیماری کی وجہ سے ان کی موت ہو گئی۔ ان کے انتقال کی درست وجہ کے بارے میں پوچھے جانے پر انھوں نے کہا کہ ہم پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔ لاپتہ بی ایل او کے بارے میں چندرشیکھر شریواستو کا کہنا ہے کہ وہ بھویہ سٹی میں رہتے ہیں اور نام نارائن داس سونی ہے۔ وہ بغیر کسی کو بتائے گھر سے نکل تھے اور 6 دنوں سے لاپتہ ہیں۔ پولیس اور سونی کے گھر والے ان کی تلاش کر رہے ہیں۔
اس درمیان مہلوک بی ایل او پانڈے کی بیوی ریکھا اور گھر کے دوسرے لوگوں نے افسران کو بتایا کہ وہ ٹیلا کھیڑی کے پرائمری اسکول میں تعینات تھے اور انھیں ووٹر لسٹ کی ڈیوٹی دی گئی تھی۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے شوہر پر کام کا بہت بوجھ تھا۔ اس وجہ سے انھیں ہر رات اسائنمنٹ پورا کرنے کے لیے زیادہ گھنٹے کام کرنا پڑتا تھا۔ انھوں نے کہا کہ پانڈے کو ڈیڈلائن مکمل کرنے کے لیے فون پر مستقل ہدایات ملتی تھیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔