توہین رسالت تنازعہ: رانچی میں آگ زنی اور پتھراؤ کے بعد پولیس لاٹھی چارج، ہوائی فائرنگ، دفعہ 144 نافذ

حالات کو قابو میں کرنے کے لیے ریپڈ ایکشن فورس اور بڑی تعداد میں پولیس اہلکار بلائے گئے ہیں، ہنگامے کی وجہ سے مین روڈ میں تقریباً تین کلومیٹر کے دائرے میں سبھی دکانیں بند ہو گئی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی کی معطل ترجمان نوپور شرما کے بیان پر شروع ہوا ہنگامہ جمعہ کے روز پورے ملک میں شدت کے ساتھ محسوس کیا گیا۔ جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں جمعہ کی نماز کے بعد مین روڈ پر مظاہرہ کر رہے لوگوں نے نعرے بازی کے بعد مبینہ طور پر اچانک پتھراؤ شروع کر دیا۔ انھیں روکنے کے لیے پولیس نے کئی راؤنڈ ہوائی فائرنگ کی اور مظاہرے پر لاٹھی چارج بھی کیا۔ پتھراؤ اور لاٹھی چارج میں کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہو رہی ہے۔ ہنگامہ کے بعد رانچی ضلع انتظامیہ نے سجاتا چوک سے پھرایا لال مین روڈ تک اور اس کی دونوں طرف 500 میٹر کی دوری تک دفعہ 144 نافذ کر دیا ہے۔ اس علاقے میں پانچ یا پانچ سے زیادہ لوگوں کا جمع ہونا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

حالات کو قابو میں کرنے کے لیے ریپڈ ایکشن فورس اور بڑی تعداد میں پولیس اہلکار بلائے گئے ہیں۔ ہنگامے کی وجہ سے مین روڈ میں تقریباً تین کلومیٹر کے دائرے میں سبھی دکانیں بند ہو گئی ہیں۔ شہر کے ڈورنڈا علاقے میں بھی زبردست مظاہرہ ہوا ہے۔ ہنگامہ کے بعد ڈی سی کے حکم سے شہری علاقوں میں کرفیو لگا دیا گیا ہے۔ جس کے بعد پولیس سڑکوں پر لوگوں کو سختی سے گھر جانے کو کہہ رہی ہے۔ سبھی دکانیں بند کر دی گئی ہیں۔ ایسی بھی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ پتھراؤ میں رانچی ایس ایس پی سریندر کمار جھا زخمی ہو گئے ہیں۔ ان کا سینٹیویٹا اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔