بی جے پی کماراسوامی حکومت کو گرانے کے لیے مسلسل کوشاں رہی: شیوکمار

کانگریس نے منگل کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر کانگریس۔جنتادل سیکولر (جےڈی ایس) اتحاد کی حکومت کو کام نہ کرنے دینے اور کرناٹک میں جمہوریت کے قتل کی مسلسل کوشش کرنے کا الزام عائد کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بنگلور: کانگریس نے منگل کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر کانگریس۔جنتادل سیکولر (جے ڈی ایس) اتحاد کی حکومت کو کام نہ کرنے دینے اور کرناٹک میں جمہوریت کے قتل کی مسلسل کوشش کرنے کا الزام عائد کیا۔

کانگریس کے رہنما ڈی کے شیوکمار نے وزیرا علیٰ ایچ ڈی کماراسوامی کی جانب سے پیش تحریک اعتماد پر ہونے والی بحث میں حصہ لیتے ہوئے ’آپریشن لوٹس‘ کے سلسلے میں بی جے پی پر حملہ کیا اور کہا،’یدی یورپا حکومت کو کمزور کرنے کی مسلسل کوشش کر رہے تھے‘۔ یہ ساتویں بار ہے جب انہوں نے اتحاد کی حکومت کو گرانے کی کوشش کی ہے‘۔


اتحاد کی حکومت کو آج سخت امتحان سے گزرنا ہوگا۔ شام کو سات بجے تحریک اعتماد پر ووٹ ڈالے جانے کا امکان ہے۔ اسپیکر کے آر رمیش نے کہا ہے کہ وہ آج ہر حال میں تحریک اعتماد پر بحث مکمل کر لیں گے۔

کانگریس کے 12 اور جے ڈی ایس کے تین اراکین کے استعفیٰ دینے سے اتحاد کی حکومت کے اقلیت میں آجانے کا خطرہ پیداہوگیا ہے۔ حالانکہ اسپیکر نے ان باغی اراکین کے استعفیٰ کو قبول نہیں کیا ہے۔ یہ اسمبلی ابھی ممبئی کے ایک ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے ہیں اور انہوں نے اسمبلی سیشن میں شامل ہونے سے انکار کر دیا ہے۔


اسمبلی کے اسپیکر نے ان باغی اراکین کو ان سے آج ملاقات کے لیے نوٹس بھیجا تھا جس کے بعدان اراکین نے کچھ دینے کی درخواست کی ہے۔ شیوکمار نے کہا کہ بی جے پی کو ملک چلانے کے لیے اکثریت حاصل ہے اور اسے اراکین کی خریدوفروخت اور جمہوریت کو قتل کی کوششوں کی روک تھام کے لیے سخت قانون بنانے چاہیئیں۔ اس درمیان بی جے پی نےاسمبلی میں صبح کی کاروائی میں کماراسوامی کے حصہ نہ لینے پرسخت تنقیدکی ۔

بی جے پی نے ٹویٹ کیا،’کرناٹک میں تحریک اعتماد پر ووٹنگ شروع ہونے والی ہے اور وزیراعلیٰ تاج ویسٹ اِنڈ ہوٹل کے اپنے کمرے میں آرام فرما رہے ہیں۔ ان کا پیغام واضح ہے کہ وہ لوٹ جاری رکھنے اور ٹیکس دہندگان کے پیسے کا اپنی وزیر اعلیٰ کی مدت کار کے آخر تک غلط استعمال کرتے رہیں گے۔ انھیں اور ان کی پارٹی کو بہت جلد عوام کو جواب دینا ہوگا‘۔


صبح 10جب اسمبلی کی کاروائی شروع ہوئی تو اسمبلی اسپیکر نےحذب اقتدار کی سیٹیں خالی ہونے پر ناراضگی ظاہر کی۔ دوپہر کی کاروائی شروع ہونے پر کانگریس اور جے ڈی ایس کے کچھ ہی اراکین سیٹوں پر بیٹھے ہوئےتھے۔ جے ڈی ایس کے رکن اسمبلی شیولنگے گوڑا نے باغی اراکین کو نکال دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے یدی یورپا سے کہا کہ وہ واضح کریں کہ کیا وہ باغی اراکین کو بی جے پی میں شامل کریں گے اور اگر اتحاد کی حکومت گر جائے گی تو ان اراکین کو وزیر بنایاجائےگا؟

ریاست کے وزیر یوٹی کھادر نے بی جےپی سے سوال کیا کہ کیا وہ باغی اراکین سے فوراً سپریم کورٹ میں عرضی دلواکر ان کا استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی پر باغی اراکین اسمبلی کے ساتھ میٹنگ کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ان سوالوں کے جواب دینے چاہیئں۔ ذرائع کے مطابق شیوکمار نے وزیر اعلیٰ کماراسوامی سے صبح ملاقات کی اور ووٹنگ کے بعد حکومت گرنے کی صورتحال میں اگلی کاروائی پر گفتگو کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Jul 2019, 7:10 PM