دہلی کی غیر قانونی کالونیوں کو تسلیم کرنے والا بل پارلیمنٹ میں پیش

بل پیش کرتے وقت شہری ترقیات اور رہائش کے وزیر ہر دیپ سنگھ پوری نے کہا کہ غیر قانونی کالونیوں کے رہائشیوں کی سماجی اقتصادی صورت حال کے پیش نظر ان کی ملکیت کے حقوق یا منتقلی کو تسلیم کرنا ضروری ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: دہلی کی غیر قانونی کالونیوں کو تسلیم کرنے والا بل آج منگل کو لوک سبھا میں پیش کردیا گیا۔ شہری ترقیات اور رہائش کے وزیر ہر دیپ سنگھ پوری نے قومی راجدھانی خطہ دہلی (ان اتھورائزڈ کالونی پراپرٹی رائٹس) بل 2019 ایوان میں پیش کیا۔ اپوزیشن نے بل کی نقل اراکین کو دستیاب کرائے بغیر اچانک اسے ایوان میں پیش کرنے کی مخالفت کی۔

بل کے مقصد اور اسباب میں کہا گیا ہے کہ ان کالونیوں میں جائیداد سے متعلق مختارنامہ (پاور آف اٹارنی)، فروخت کا معاہدہ (سیل ڈیڈ)، وصیت (وِل)، قبضہ یا دیگر دستاویزات ہیں جو جائیدا پر متعلقہ فرد کے حق کی تصدیق کرتے ہیں، ان کی بنیاد پر جائیداد کی منتقلی اور رجسٹریشن کی اجازت دی جائے گی۔ اس کے لئے جائیداد کی خریداری، پٹے وغیرہ کے لئے کی گئی ادائیگی کی رسید کا ہونا بھی ضروری ہوگا۔ ان کالونیوں میں رہنے والے کرایے دار، لائسنسی اور پروموٹروں کوجائیداد پر اختیار نہیں ملے گا۔


اس میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی کالونیوں کے رہائشیوں کی سماجی اقتصادی صورت حال اور زمینی حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی کالونیوں کے باشندوں کی ملکیت کے حقوق یا منتقلی کو تسلیم کرنا ضروری ہے جس سے وہاں بنیادی ڈھانچوں اور شہری اور سماجی سہولیات میں بہتری لائی جا سکے ایوان میں پیش بل کے مطابق اس بل سے فائدہ حاصل کرنے والے افراد کی جائیداد پر حق کے لئے ادا کی گئی عبوری رقم اور رجسٹریشن وغیرہ کی ادائیگی بھی کرنی ہوگی۔

اس سے پہلے کانگریس کے ادھیر رنجن چودھرینے یہ کہتے ہوئے بل کے پیش کرنے کی مخالفت کی کہ ضابطہ کے مطابق کوئی بھی بل پیش کرنے سے دو دن پہلے اراکین کو اس کی نقل فراہم کرائی جانی چاہئے لیکن اس معاملے میں ایسا نہیں ہوا اور اس لئے وہ اس طرح بل پیش کرنے کی مخالفت کرتے ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ واضح کر دیا کہ ان کی پارٹی بل کے خلاف نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔