’مولانا ولی رحمانی کے انتقال سے بہار نے ایک عظیم لعل کو کھو دیا‘

بزم صدف انٹرنیشنل کے چیئرمین شہاب الدین احمد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مولانا ولی رحمانی کا انتقال صرف ملت کا عظیم خسارہ نہیں ہے، بلکہ بہار نے اپنا ایک عظیم لعل بھی کھو دیا۔

مولانا سید محمد ولی رحمانی، تصویر آئی اے این ایس
مولانا سید محمد ولی رحمانی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: معروف ادبی اور اردو کے فروغ کے لئے سرگرم تنظیم بزم صدف انٹرنیشنل قطر، نے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری اور امارت شرعیہ کے امیر شریعت مولانا سید محمد ولی رحمانی کے انتقال پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے انتقال کی وجہ سے نہ صرف ملت کا عظیم خسارہ ہوگیا ہے بلکہ بہار نے ایک عظیم لعل کو کھو دیا ہے۔

آج یہاں جاری ایک تعزیتی بیان میں بزم صدف انٹرنیشنل کے چیرمین شہاب الدین احمد نے کہا کہ مولانا رحمانی نے سخت بحران کے دور میں مسلم پرسنل لاء بورڈ اور امارت شرعیہ کی قیادت سنبھالی تھی اور مسلم پرسنل لاء بورڈ میں سماجی اصلاحات اور خاص طور پر مسلم معاشرے کی اصلاح کے لئے متعدد اقدامات کیے تھے اور ان دنوں جہیز مخالف اور آسان نکاح کی تحریک چل رہی تھی۔ انہوں نے مولانا رحمانی کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ مولانا نے تین طلاق کے خلاف مسلم خواتین کی احتجاجی ریلی سے یہ ثابت کردیا تھا کہ مسلم خواتین تین طلاق قانون کے خلاف ہیں اور ملک بھر میں ہونے والے سیکڑوں احتجاجی مظاہرے اس کے ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ میں خواتین کی اتنی بڑی ریلی نہیں ہوئی تھی۔


شہاب الدین احمد نے کہا کہ مولانا مرحوم نے متعدد تحریکوں کے ذریعہ مسلم معاشرے میں صور پھونکنے کی کوشش کی۔ مسلمانوں اور خاص طور پر مسلم خواتین کو مسلم پرسنل لاء سے منسلک کرنے کے لئے کئی قدم اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ امارت شرعیہ کے ذریعہ بھی انہوں نے کئی کام کیے اور امارت شرعیہ کا دائرہ وسیع کیا اور تمام علاقوں کی نمائندگی میں اضافہ کے لئے مقدور بھر کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں اور خاص طور پر پیشہ وارانہ تعلیم کے شعبے میں مسلم نوجوانوں کو جوڑنے کے لئے رحمانی تھرٹی قائم کیا، جس کے ذریعہ سیکڑوں مسلم نوجوانوں کو پیشہ وارانہ تعلیم حاصل کرنے کے مواقع دستیاب ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حقیقت تو یہی ہے کہ بہار کے ایک عظیم لعل و گوہر کو کھودیا ہے اس کی تلافی مشکل سے ہوگی اور اس طرح حق کی آواز بلند کرنے والا کوئی اب کوئی نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ سچا خراج عقیدت یہی ہوگا کہ ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے نہ صرف ادارے قائم کیے جائیں، بلکہ افراد سازی کا بھی کام کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔