بہار میں15 مئی تک تمام مذہبی مقامات بند ،رات کا کرفیو نافذ

سبھی مذہبی مقامات کو بہار میں پہلے 30 اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ لیا گیا تھا ، جسے اب بڑھا کر 15 مئی تک کر دیا گیا ہے ۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے ریاست میں کورونا کے تیزی سے بڑھ رہے معاملوں پر لاک ڈاﺅن کا اشارہ دیتے ہوئے باہر سے آنے والے لوگوں سے جلد سے جلد لوٹنے کی اپیل کرتے ہوئے آج کہاکہ وبا کی روک تھام کیلئے فی الحال ریاست میں ” رات کا کرفیو“ سرکاری دفاتر میں کام کی مدت کم کرنے ، سبھی مذہبی مقامات کو بند اور سبھی تعلیمی اداروں اور ان کے امتحانات کو 15 مئی تک ملتوی رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔

نتیش کمار نے سنیچر کو کل جماعتی میٹنگ اور آج ضلع مجسٹریٹوں اور پولیس افسران کے ساتھ میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں بتایا کہ پورے بہار میں روزانہ رات نوبجے سے صبح پانچ بجے تک نائٹ کرفیو لگانے کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی سرکاری اور غیر سرکاری دفاتر کو شام پانچ بجے کے بعد ہی بند کرنے ، سبھی دکانوں ، اداروں ، پھل سبزی ، گوشت ۔مچھلی کی دکانوں کو شام چھ بجے کے تک کھلا رکھنے کی اجازت دی گئی ہے ۔


وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریاست میں سبھی ریسٹورینٹ ، ڈھابا اور ہوٹل میں ٹیک اوے کا آپریشن رات نوبجے تک رہے گا۔ انہوں نے بتایاکہ اسی طرح سبھی مذہبی مقامات کو پہلے 30 اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ لیا گیا تھا ، جسے اب بڑھا کر 15 مئی کر دیا گیا ہے ۔

مسٹر کمار نے کہاکہ عوامی مقامات پر کسی بھی قسم کے سرکاری اور نجی انعقادات پر روک رہے گی لیکن آخری رسومات ، پوجا ، شادی اور شرادھ پر روک نہیں رہے گی ۔ وہیں آخری رسومات ، شادی اور شرادھ کے پروگرام میں لوگوں کے شامل ہونے کی تعداد کو کم کرنے کا فیصلہ لیا گیاہے اور اب آخری رسومات میں شامل ہونے کیلئے لوگوں کی تعداد50 سے کم کر کے 25 کر دی گئی ہے ۔ اسی طرح شادی اور شرادھ پروگرام میں 200 لوں کی حد کو کم کر کے 100 افراد سے زیادہ نہیں کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔


وزیراعلیٰ نے کہاکہ بھیڑ۔ بھاڑ والے علاقوں میں سبزی منڈی کو بڑے اور کھلے مقامات پر لگانے کیلئے نظم کرنے کا ضلع مجسٹریٹوں کو ہدایت دی گئی ہے ۔ اسکول ، کالج ، کوچنگ اور سبھی تعلیمی اداروں کو 15 مئی تک بند کرنے کافیصلہ لیا گیاہے ۔ اس مدت میں ریاست کی یونیورسیٹیوں کے ذریعہ لئے جانے والے امتحانات بھی نہیں لئے جائیںگے ۔ اس مدت میں سنیما ہال ، مال ، کلب ، جم ، پارک کو پوری طرح سے بند رکھا جائے گا۔

مسٹر کما رنے کہاکہ جو بھی لوگ باہر سے لوٹنا چاہتے ہیں وہ جلد سے جلد لوٹ آئیں تاکہ کوئی پریشانی نہ ہو ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے انہیں ہرممکن مدد دی جائے گی۔ افسران کو ہدایتیں دی گئی ہیں کہ سب ڈویژن سطح پر کورنٹائن سینٹرصحیح طریقے سے بنائیں تاکہ کوئی ہوم آئیسولیشن میں نہ رہنا چاہیں تو انہیں وہاں رکھا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ باہر سے جو لوگ آئیں گے ان کے لئے روزگار دستیاب کرانے کا نظم ہوگا۔ پنچایتی راج اور شہری ترقیات محکمہ کو گزشتہ سال کی طرح اس بار بھی دیہی علاقوں میں ماسک دستیاب کرانے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ گذشتہ کورونا کی طرح اس بار بھی طبی عملوں کو ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دی جائے گی ۔


وزیراعلیٰ نے کہاکہ ضروری خدمات جیسے ٹرانسپورٹ ، بینکنگ ، ڈاک ، صحت ، فائر، ایمبولینس خدمات پر کسی بھی طرح کی روک نہیں ہوگی ۔ اسی طرح ای کامرس کی سرگرمیاں بھی پابندی سے آزاد رہیںگی ۔ ساتھ ہی تعمیراتی کاموں پر بھی کسی طرح کی روک نہیں رہے گی ۔ انہوں نے کہاکہ اضلاع میں ضلع مجسٹریٹوں کو عوامی مقامات پر بھیڑ کو قابو کرنے کیلئے دفعہ 144 نافذ کرنے کا اختیار دیاگیا ہے ۔ مسٹر کمار نے لاک ڈاﺅن کے بارے میں پوچھے جانے پر کہاکہ فی الحال نائٹ کرفیو لگایا گیا ہے اور پھر آگے کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے آئندہ میٹنگ میں اس پر کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ آرٹی پی سی آر کی رپورٹ آنے میں تاخیر ہونے جیسی شکایتوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے کہ ایسا نظم کیاجائے کہ رپورٹ جلد سے جلد ملے اور متاثرین کا علاج شروع ہو سکے ۔ اسی طرح ٹیکہ کاری اور آکسیجن کی کوئی کمی نہ ہو اور اس کی سپلائی بروقت یقینی بنایاجائے اس سے متعلق بھی ہدایتیں دی گئی ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ گذشتہ سال کی طرح اس بار بھی دیہی اور شہری علاقوں میں ، جہاں زیادہ انفیکشن ہیں وہاں کنٹمنٹ زون بنایاجائے گاتاکہ لوگوں کو انفیکشن سے بچایاجاسکے اور متاثرین کا علاج ہوسکے ۔ انہوں نے کہاکہ علاج کا پرو ٹوکول بنا دیا گی اہے ۔ دوا کی دستیابی کے ساتھ ہی ہر چیز کا دھیان رکھاجا رہاہےھ ۔ اس کے لئے ہر طرح کا نظم کیاجارہاہے ۔ مریضوں کیلئے ایمبولینس کا کبھی انتظام کر دیا گیا ہے ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔