سمندر میں غرق ہو جائیں گے ممبئی اور نیویارک جیسے بڑے شہر! اقوام متحدہ کا انتباہ

یو این سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ممبئی اور نیویارک جیسے بڑے شہروں کو سطح سمندر میں اضافے سے سنگین اثرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، عالمی برادری کو موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنا ہوں گی

<div class="paragraphs"><p>امریکہ کا نیو یارک شہر / Getty Images</p></div>

امریکہ کا نیو یارک شہر / Getty Images

user

قومی آوازبیورو

اقوام متحدہ: موسمیاتی تبدیلی میں شدت نے دنیا کا مستقبل خطرے میں ڈال دیا ہے اور اس حوالہ سے جو رپورٹیں سامنے آ رہی ہیں وہ ایک بڑے بحران کی طرف اشارہ کر رہی ہیں۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق اگر سطح سمندر میں اسی طرح اضافہ ہوتا رہا تو ممبئی اور نیویارک سمیت دنیا کے کئی بڑے شہر سمندر میں غرق آ جائیں گے۔ دنیا بھر میں محسوس کی جا رہی موسمیاتی تبدیلیوں کے درمیان اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے یہ انتباہ دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ ممبئی اور نیویارک جیسے بڑے شہروں کو سطح سمندر میں اضافے سے سنگین اثرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ سطح سمندر میں اضافہ اپنے آپ میں ایک بڑا خطرہ ہے اور سمندر کی بڑھتی ہوئی سطح مستقبل کو غرق کر رہی ہے۔


انہوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہا ’’ہر براعظم کے بڑے شہر مثلاً قاہرہ، لاگوس، ماپوٹو، ڈھاکہ، جکارتہ، ممبئی، شنگھائی، بنکاک، لندن، لاس اینجلس، نیویارک، بیونس آئرس، سینٹیاگو اور کوپن ہیگن کو کو سنگین اثرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔‘‘

گوٹیرس نے کہا کہ عالمی اوسط سمندر کی سطح 1900 کے بعد گزشتہ 3000 سالوں میں کسی بھی پچھلی صدی کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے بڑھی ہے اور یہ کہ عالمی سمندر گزشتہ صدی میں پچھلے 11000 سالوں میں کسی بھی وقت کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے گرم ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عالمی موسمیاتی تنظیم کے مطابق، خواہ عالمی درجہ حرارت (گلوبل وارمنگ) ’معجزانہ طور پر‘ 1.5 ڈگری سیلسیس تک ہی محدود کیوں نہ رہے، پھر بھی یہ سمندر کی سطح میں نمایاں اضافہ کا باعث بنے گا۔

گوٹیرس نے یہ بیان اقوام دنیا بھر کے چھوٹے جزیروں، ترقی پذیر ریاستوں اور دیگر نشیبی علاقوں میں رہنے والے لاکھوں لوگوں کے لیے متحدہ کی سلامتی کونسل میں ’سطح سمندر میں اضافہ - بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے مضمرات‘ کے موضوع پر ہونے والی بحث کے دوران دیا۔ انہوں نے کہا ’’سطح سمندر میں اضافہ تشویش کا باعث ہے۔ بڑھتے ہوئے سمندر سے کچھ نشیبی علاقوں اور یہاں تک کہ ممالک تک کے وجود کو خطرہ ہو سکتا ہے۔‘‘


اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ یہ خطرہ خاص طور پر تقریباً 900 ملین لوگوں کے لیے سنگین ہے جو کم اونچائی والے ساحلی علاقوں میں رہتے ہیں۔ یہ زمین پر دس میں سے ایک شخص ہے، کچھ ساحلی علاقوں میں پہلے ہی سطح سمندر میں اضافے کی اوسط شرح تین گنا زیادہ ہے۔

سربراہ اقوام متحدہ نے کہا ’’ہمیں متاثرہ آبادی کے تحفظ اور ان کے ضروری انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے کام جاری رکھنا چاہئے۔ بڑھتے ہوئے سمندر سے پیدا ہونے والے تباہ کن سیکورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے درکار سیاسی عزم پیدا کرنے میں سلامتی کونسل کا اہم کردار ہے۔ ہم سب کو اس اہم مسئلے پر بات کرتے رہنا چاہیے اور اس بحران کی اگلی خطوط پر موجود لوگوں کی زندگیوں، معاش اور برادریوں کی مدد کے لیے کام کرنا چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔