بابری مسجد فیصلہ: کسی ناخوش گوار واقعہ کی اطلاع نہیں، ملک میں امن و ہم آہنگی قائم

ایودھیا رام جنم بھومی تنازعہ میں سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کے بعد سنیچر کو پورے ملک میں صورتحال معمول کے مطابق رہی اور اس دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوااور امن و ہم آہنگی قائم رہی

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: ایودھیا رام جنم بھومی تنازعہ میں سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کے بعد سنیچر کو پورے ملک میں صورتحال معمول کے مطابق رہی اور اس دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوااور امن و ہم آہنگی قائم رہی۔ عدالت عظمی کے فیصلے کے پیش نظر پورے ملک میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے تھے اور اس معاملہ کا مرکز ’ایودھیا‘ کو چھاونی میں تبدیل کردیا گیا تھا جبکہ قومی راجدھانی کے کچھ حصوں میں ڈرون سے نگرانی کی گئی۔

بابری مسجد فیصلہ: کسی ناخوش گوار واقعہ کی اطلاع نہیں، ملک میں امن و ہم آہنگی قائم

اترپردیش میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کے ساتھ ساتھ ہندستان۔نیپال سرحد کو بھی سیل کردیا گیا۔ ریاست میں امن قائم ہے اور پولس حکام حساس علاقوں میں پیدل مارچ کررہے ہیں۔ پوری ریاست میں امن ہے اور کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ہے۔ اس درمیان سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں کی طرف سے اشتعال انگیز پوسٹ ڈالنے کے معاملات سامنے آئے ہیں۔ قابل اعتراض پوسٹ کرنے کے معاملہ میں سات لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے اور 33لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مجموعی طورپر 3008پوسٹ ہٹائی گئی ہیں۔


ایودھیا مسئلہ پر فیصلہ آنے کی اطلاع کے بعد ریاست کے تمام اسکول۔کالج، تعلیمی ادارے، ٹریننگ سنٹر 11نومبر تک کے لئے بند کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی تھی۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی کلاسوں /امتحانات کو منسوخ کردیا گیا۔ ریاست کے انسپکٹر جنرل آف پولس (امن و قانون) پروین کمار نے بتایا کہ ایودھیا سمیت ریاست میں امن ہے اور سیکورٹی کے پختہ انتظامات پہلے سے ہی کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تمام اضلاع میں پولس اور انتظامیہ کے حکام امن کمیٹی کی میٹنگ کرکے لوگوں کو ہم آہنگی اور امن قائم رکھنے میں تعاون کی اپیل بھی کررہے ہیں۔ ریاست میں سیکورٹی دستوں کی 150سے زائد کمپنیاں تعینات ہیں۔

علی گڑھ سے موصولہ اطلاع کے مطابق آئندہ ہدایت تک وہاں انٹرنیٹ خدمات بند ہیں۔ پولس نے اشتعال انگیز پوسٹ ڈالنے کے معاملہ میں 10لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات ہیں۔ شہر میں حالات معمول پر ہیں۔
اسی طرح سہارنپور، مظفر نگر، میرٹھ میں بھی حکام گشت کررہے ہیں۔ حساس علاقوں پولس نے مارچ بھی کیا ہے۔ گورکھپور سے موصولہ رپورٹ کے مطابق نیپال سرحد پر سشستر سیما بل (ایس ایس بی) کے جوان اور مقامی پولس کی گشت جاری ہے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد ہندستانی علاقہ میں پھنسے نیپالیوں کو پیدل جانے کی اجازت دے دی گئی لیکن نیپال کی طرف سے ہندستانی سرحد میں لوگوں کو آنے نہیں دیا یا۔ ابھی سرحد سیل ہے۔


ملک کے دیگر حصوں میں بھی تعلیمی ادارے بند رہے۔مدھیہ پردیش کے تمام اسکول ہفتہ کے روز بند رہے۔ بھوپال میں دفعہ 144پہلے سے ہی نافذ ہے۔ راجستھان کے بھی تمام اسکول اور کالج بند رہے۔ دہلی میں بھی تمام سرکاری اسکول اور کئی پرائیویٹ اسکول بند رہے۔ نائب وزیراعلی منیش سسودیا نے پرائیویٹ اسکولوں سے بھی اسکول بند رکھنے کی اپیل کی تھی۔ فیصلے کے پیش نظر پورے دارالحکومت علاقہ میں دفعہ۔144نافذ کی گئی تھی۔

مرکز کے زیرانتظام ریاست جموں۔کشمیر میں بھی اسکول۔کالج بند رکھے رہے۔کرناٹک میں بھی تمام اسکول بند رہیں اوریاست کے کئی اضلاع میں کالج بھی بند رہے۔ حساس مقامات پر ریزرو پولس تعینات کی گئی تھی۔ فیصلے کے پیش نظر جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں احتیاطاََ دفعہ 144نافذ کردی گئی تھی۔ ہماچل پردیش حکومت نے فیصلے کے پیش نظر ریاست میں ہائی الرٹ اعلان کردیا تھا۔ تلنگانہ میں بھی سیکورٹی کے انتظامات بڑھا دیئے گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔