بابری مسجد مقدمہ: صرف نماز ادا کرنے سے ہی کوئی جگہ مسجد نہیں ہو جاتی، رام للّا کے وکیل

ویدھ ناتھ نے مسلم فریق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف نماز ادا کرنے سے وہ جگہ آپ کی نہیں ہوسکتی، جب تک کہ وہ آپ کی املاک نہ ہو۔ نماز سڑکوں پر بھی ادا ہوتی ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ سڑک آپ کی ہوگئی۔

قومی آواز گرافکس
قومی آواز گرافکس
user

یو این آئی

نئی دہلی: ایودھیا کے بابری مسجد -رام جنم بھومی زمین تنازعہ معاملہ میں سپریم کورٹ میں آج ساتویں دن سماعت ہوئی، جس میں اہم فریق ’رام للّاوراجمان‘ نے متنازعہ زمین کے نقشہ اور فوٹو دکھاتے ہوئے کہا کہ صرف نماز ادا کرنے سے وہ جگہ مسجد نہیں ہوجاتی۔

رام للا وراجمان کی طرف سے پیش سینئر وکیل سی ایس ویدھ ناتھ نے چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ کو متنازعہ زمین کے نقشے اور فوٹو دکھاتے ہوئے دلیل دی کہ کھمبوں میں شری کرشن، شیو تانڈو اور شری رام کے بچپن کی تصویر نظر آتی ہے۔


وکیل ویدھ ناتھ نے دلیل دی کہ متنازعہ ڈھانچہ اور کھدائی کے دوران ملے پاشن استمبھ پر شیو تانڈو، ہنومان اور دیگر دیوی دیوتاوں کی مورتیاں ملیں۔ انہوں نے کہا کہ پکی تعمیر میں جہاں تین گمبد بنائے گئے تھے، وہیں بچے کی شکل میں رام کی مورتی تھی۔

انہوں نے مسلم فریق سنی وقف بورڈ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف نماز ادا کرنے سے وہ جگہ آپ کی نہیں ہوسکتی، جب تک کہ وہ آپ کی املاک نہ ہو۔ نماز سڑکوں پر بھی ادا ہوتی ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ سڑک آپ کی ہوگئی۔


وکیل ویدھ ناتھ نے ہندوستانی جیولوجیکل سروے محکمہ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کھدائی میں ملے سامان سے یہ پتہ چلتا ہے کہ یہاں منڈپ اور آس پاس کے کھنبے پائے گئے تھے۔

آئینی بنچ میں شامل جج ایس اے بوبڈے نے وکیل ویدھ ناتھ سے پوچھا کہ کیا ان سامان کی کاربن ڈیٹنگ کرائی گئی تھی؟ اس پر انہوں نے ہاں میں جواب دیا اور کہا کہ کھدائی سے برآمد تمام سامان کی کاربن ڈیٹنگ کرائی گئی تھی۔


جس پر سنی وقف بورڈ کے وکیل راجیو دھون نے اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کاربن ڈیٹنگ ٹیسٹ صرف انہی دھات کی چیزوں پر کی جاسکتی ہے جن میں کاربن ہوتے ہیں، لیکن اینٹ اور پتھروں میں کاربن موجود نہیں ہوتے، اس لئے ان کی کاربن ڈیٹنگ نہیں کرائی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ مورتیوں کی کاربن ڈیٹنگ نہیں کی جاسکتی۔ اس پر وکیل ویدھ ناتھ نے فوری طورپر کہا کہ انہوں نے کبھی ایسا نہیں کہا کہ مورتیوں کا کاربن ٹیسٹ کرایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ اور بھی سامان ملا ہے جن کا ٹیسٹ کرایا گیا۔ اس معاملے کی سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Aug 2019, 5:10 PM