آسام :احتجاج بے قابو،دو کی موت،غیر معینہ کرفیو، انٹرنیٹ خدمات معطل، فوج کی تعیناتی

حکومت نے کہا کہ وہ سی اے بی کو لاگو کرکے ریاست کی ثقافت اور زبان کے ساتھ ساتھ سیاسی اور زمین کے حقوق کی حفاظت کے لئے پابندعہد ہے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

گوہاٹی: آسام میں شہریت ترمیمی بل (سی اے بی) کی مخالفت میں ہو رہے احتجاج کو روکنے اور ریاست کی حالت میں تیزی سے بہتری لانے کے لئے انتظامیہ نے گوہاٹی سمیت مختلف شہروں میں غیر معینہ مدت کا کرفیو لگانے، انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کے ساتھ ساتھ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے فوج کو طلب کیا ہے۔ اسی دوران اطلاع ہے کہ احتجاج کے دوران دو مظاہرین کی موت ہو گئی ہے۔

سی اے بی کی مخالفت میں جاری مظاہروں کی وجہ سے گوہاٹی سے کئی پروازیں منسوخ ہونے کے ساتھ ہی ریاست میں ہوائی جہاز اور ریلوے خدمات بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ شمال مشرقی میں کم فاصلےکی مسافر ٹرینیں جمعرات کو منسوخ رہیں۔ ساتھ ہی جمعہ کو بھی ٹرینوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈبروگڑھ، تنسکھيا، سلچر اور اگرتلا سے چلنے والی لمبی دوری / ایکسپریس مسافر ٹرینوں کو مختصر وقت کے لئے اور گوہاٹی اور كامكھيا ریلوے اسٹیشن سے روانہ ہونے والی ٹرینوں کو جمعرات اور جمعہ کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔


گورنر جگدیش مکھی اور وزیر اعلی سرواند سونووال نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔سونووال نے ایک طبقے کے لوگوں پر سی اے بی کے معاملے پر غلط فہمی اور ریاست میں امن و امان میں خلل پیدا کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سی اے بی کو لاگو کرکے ریاست کی ثقافت اور زبان کے ساتھ ساتھ سیاسی اور زمین کے حقوق کی حفاظت کے لئے پابندعہد ہے۔

سی اے بی کی مخالفت میں جاری احتجاج کو دیکھتے ہوئے گوہاٹی اور ڈبروگڑھ میں بدھ کے روز غیر معینہ مدت کا کرفیولگایا گیا ہے جبکہ سونت پور ضلع کے تیزپور اور ڈھكياجلي تھانہ علاقوں میں جمعرات کو کرفیو نافذ رہا۔ تنسكيا اور جورہاٹ میں آج رات کے وقت میں کرفیو لگایا گیا ہے۔


گوہاٹی، ڈبروگڑھ، تنسكيا، تیزپوراور جورہاٹ میں مختلف جگہوں سے فوج کو بلا لیا گیا ہے اور صورت حال کو معمول پر لانے کے لئے فوج کے جوانوں نے گشت کی اور انتظامی حکام نے قانونی نظم و نسق کا جائزہ لیا۔ریاست کے 10 اضلاع میں گذشتہ شام سے 24 گھنٹے کے لئے معطل کی گئی انٹرنیٹ خدمات اگلے حکم تک ملتوی کر دی گئی ہیں۔ ریاست کے 11 اضلاع میں تعلیمی ادارے 22 دسمبر تک کے لئے بند کر دیے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Dec 2019, 8:00 AM