گوہاٹی میڈیکل کالج میں ایک ڈاکٹر کورونا پازیٹو، میڈیکل کالج فوری طور پر بند

گوہاٹی میڈیکل کالج میں ایک ڈاکٹر کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ پازیٹو برآمد ہوئی ہے۔ اس تصدیق کے بعد میڈیکل کالج میں ایک ہنگامہ برپا ہو گیا اور فوری طور پر میڈیکل کالج کو نئے مریضوں کے لیے بند کر دیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں کورونا انفیکشن کے معاملے لگاتار بڑھ رہے ہیں اور طبی اہلکاروں کے بھی کورونا پازیٹو آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ معاملہ آسام سے سامنے آیا ہے جہاں گواہاٹی میڈیکل کالج کے ایک ڈاکٹر میں کورونا انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے۔ آسام حکومت نے اس خبر کو ملنے کے بعد گواہاٹی میڈیکل کالج کو نئے مریضوں کے لیے بند کر دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گوہاٹی میڈیکل کالج میں پی جی اسٹوڈنٹ ایک ڈاکٹر کا جب کورونا ٹیسٹ کرایا گیا تو رپورٹ پازیٹو برآمد ہوئی ہے۔ اس کے بعد میڈیکل کالج میں ایک ہنگامہ برپا ہو گیا اور فوری طور پر میڈیکل کالج کو نئے مریضوں کے لیے بند کر دیا گیا۔

آسام کے وزیر صحت ڈاکٹر ہیمنت بسوا شرما نے میڈیا ذرائع سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے گواہاٹی میڈیکل کالج کو نئے مریضوں کے لیے آئندہ کچھ دنوں تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسا اس میڈیکل کالج میں ایک پی جی اسٹوڈنٹ کے کورونا پازیٹو ملنے کے بعد کیا گیا۔ ساتھ ہی انھوں نے بتایا کہ اس ڈاکٹر کے رابطے میں آنے والے لوگوں کی اسکریننگ کرائی جا رہی ہے تاکہ وائرس انفیکشن کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔ گوہاٹی میڈیکل کالج کو سینیٹائز کرنے کا فیصلہ بھی کیا جا چکا ہے۔


وزیر صحت نے کہا کہ نئے مریضوں کے لیے میڈیکل کالج کو بند کرنے کے ساتھ ہی پہلے سے داخل مریضوں کے لیے کچھ خاص انتظامات کیے گئے ہیں۔ میڈیکل کالج بند کرنے کا فیصلہ سب کے مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں گوہاٹی میڈیکل کالج میں موجود طبی اہلکاروں اور ملازمین کے سیمپل اکٹھا کیے جا رہے ہیں تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ مزید کوئی کورونا کی زد میں ہے یا نہیں۔

واضح رہے کہ آسام میں بھی کورونا کے معاملے لگاتار بڑھ رہے ہیں۔ جمعرات کے روز آسام میں کورونا کے 8 نئے مریض سامنے آئے تھے۔ اس میں گواہاٹی کے 4 اور کاچھر ضلع کے 4 مریض تھے۔ نئے مریضوں کے سامنے آنے کے بعد ریاست میں کل مصدقہ کورونا کیسز کی تعداد بڑھ کر 53 ہو گئی ہے۔ ان میں سے ایک مریض کی موت واقع ہو چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 May 2020, 5:11 PM