قرآن کا حوالہ دے کر فلسطین مخالف پوسٹ کرنا اسرائیلی مشن کے لیے بنا دردِ سر، سنگاپور کے وزیر نے لگائی پھٹکار

سنگاپور میں اسرائیلی سفارت خانے کی متنازعہ فیس بک پوسٹ پر ہنگامہ برپا ہو گیا ہے، سنگاپور کے وزیر قانون اور امور داخلہ کے. شن موگم نے فلسطین مخالف اس پوسٹ پر اسرائیلی مشن کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>قرآن کی علامتی تصویر</p></div>

قرآن کی علامتی تصویر

user

قومی آوازبیورو

سنگاپور میں اسرائیلی مشن کے ذریعے کیا گیا ایک فیس بک پوسٹ اس کے لیے دردِ سر بن گیا ہے۔ اس پوسٹ میں اسرائیلی مشن نے قرآن کے حوالے سے اسرائیل کو فلسطین کی سرزمین کا اصل مالک بتایا تھا، جس پر سنگاپور کے وزیر قانون اور وزیر داخلہ کے. شن موگم نے اسرائیل کو سخت پھٹکار لگائی ہے۔ انہوں نے اسے اسرائیل کے ذریعے تاریخ کو نئے سرے سے لکھنے کی حیرت انگیز کوشش بتایا۔ وزیر قانون کے پھٹکار کے بعد سنگاپور کے افسران نے اسرائیلی سفارت خانے کو فیس بک سے اس پوسٹ کو فوری طور پرہٹانے کا حکم دیا جس کے بعد اسرائیل کو وہ پوسٹ ہٹانے پر مجبور ہونا پڑا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سنگاپور میں اسرائیلی سفارت خانہ نے فلسطینی سرزمین سے متعلق قرآن کا حوالے دیتے ہوئے ایک پوسٹ کیا گیا تھا جس پر سنگاپور نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ سنگاپور کے قانون اور امور داخلہ کے وزیر کے. شن موگم نے اسرائیلی سفارت خانے کی سرزنش کرتے ہوئے اس پوسٹ کو 'تاریخ کو دوبارہ لکھنے کی حیران کن کوشش' قرار دیا۔ اس کے علاوہ سنگاپور کے حکام نے اسرائیلی سفارت خانے کو اس پوسٹ کو فیس بک سے ہٹانے کا حکم دیا۔ حکام نے پوسٹ کو غیر سنجیدہ، نامناسب اور مکمل طور پر ناقابل قبول اور سنگاپور کی سلامتی، سیکورٹی و ہم آہنگی کے لیے خطرہ قرار دیا۔


اسرائیلی مشن کی جانب سے کیے گئے اس پوسٹ میں یہودیوں کو سرزمین فلسطین کا اصل مالک قرار دیا گیا تھا۔ پوسٹ میں یہ بھی لکھا گیا تھا کہ اسلامی کتاب قرآن میں ’اسرائیل‘ کا ذکر کئی بار آیا ہے جبکہ فلسطین کا ذکر ایک بار بھی نہیں ہے۔ اسی کی بنیاد پر سفارت خانہ نے دعویٰ کیا کہ فلسطین کی زمین پر ان کا حق ہے۔ اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے شن موگم نے سفارت خانے کی سرزنش کی اور کہا کہ ’’یہ تاریخ کو دوبارہ لکھنے کی حیران کن کوشش ہے۔‘‘

سنگار پور کے وزیر قانون اور وزیر داخلہ شن موگم کے اعتراض کے بعد سنگاپور کے حکام نے اسرائیلی سفارت خانہ کو فوری طور پر پوسٹ ہٹانے کا حکم دیا، جس کے بعد اسرائیل کو وہ پوسٹ ہٹانی پڑی۔ سنگاپور کے افسران نے اسرائیلی پوسٹ کو آپسی بھائی چارے کے لیے خطرہ بتایا ہے۔ شن موگم نے کہا کہ ’’یہ پوسٹ کئی معاملوں میں غلط ہے۔ سب سے پہلے یہ غیر سنجیدہ اور نامناسب ہے۔ اس سے سنگاپور میں ہماری سیکورٹی، سلامتی اور ہم آہنگی کے کمزور ہونے کا خطرہ ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ پوسٹ تاریخ کو دوبارہ لکھنے کی ایک حیران کن کوشش ہے۔ پوسٹ لکھنے والے کو تاریخ کو دوبارہ لکھنے کی کوشش کرنے سے پہلے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو دیکھنا چاہیے۔ یہ دیکھنا چاہیے کہ گزشتہ چند دہائیوں میں اسرائیل کی کارروائی بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہیں یا نہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔