لدھیانہ کے ’شاہین باغ‘ میں نکلی سی اے اے اور دہلی تشدد کے خلاف ریلی

لدھیانہ میں سی اے اے-این آر سی-این پی آر کے خلاف گزشتہ 26 دنوں سے مظاہرہ جاری ہے۔ ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی سبھی نے مل کر 8 مارچ کو ایک ریلی نکالی جس میں دہلی تشدد کے خلاف بھی آواز اٹھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لدھیانہ: شہریت ترمیمی قانون (سی اےاے)، قومی شہریت رجسٹر (ین آر سی)، قومی اعدادوشمار رجسٹر(این پی آر) اور حال ہی میں دہلی میں ہوئے تشدد کے خلاف 8 مارچ کو یہاں لدھیانہ کا ’شاہین باغ‘ کہے جانے والے مقام پر ریلی ہوئی۔

’’ہندو۔مسلم۔سکھ۔عیسائی۔ سارے محنت کشوں‘‘، فسطائیت مردہ باد‘ وغیرہ جیسے نعروں کے ساتھ لوگوں نے مطالبہ کیا ہےکہ سی اے اے، این آر سی، این پی آر رد کیے جائیں،بنائے گئے نظربند کیمپ بند کیے جائیں ، کیمپوں میں بند لوگوں کو رہا کیا جائے۔


شہریوں کے حقوق پر حملے کے خلاف عوامی اشتعال کو دبانے کے لئے بھڑکائی جارہی فرقہ وارانہ تشدد بند ہو، دہلی تشدد بڑھکانے کے قصوروار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لیڈروں، پولس افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، شاہین باغ سمیت پورے ملک میں مظاہروں میں شامل لوگوں کے خلاف درج جھوٹے معاملے ختم کیے جائیں۔

گرفتار کیے گئے لوگوں، دانشوروں کو رہا کیے جائیں اور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ سمیت مختلف مقامات پر کارروائی کرنے والے افسران کے خلاف ایکشن لیا جائے۔ ریلی کا انعقاد 14 تنظیموں نے کیا تھا اور ریلی میں کسانوں، مزدوروں، نوجوانوں، خواتین وغیرہ نے حصہ لیا۔


تنظیموں کے لیڈروں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ پنجاب میں این پی آر کے نفاذ کرنے نہ کرنے کے سلسلے میں وزیراعلی تحریری طور پروضاحت پیش کریں۔ انہوں نے وارننگ دی کہ اگر ریاست میں این پی آر کا نفاذ کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کی سخت مخالفت کی جائے گی اور اسے ہرگز اسے نافذ نہیں ہونے دیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔