اعظم خان کے خلاف ایک اور مقدمہ درج، خواتین کے تئیں قابل اعتراض بیان دینے کا الزام

سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سینئر لیڈر اور سابق کابینی وزیر محمد اعظم خان کے خلاف غیر مہذب زبان استعمال کرنے اور خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرنے کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے جمعہ کو یہ اطلاع دی

اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس
اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

رامپور: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سینئر لیڈر اور سابق کابینی وزیر محمد اعظم خان کے خلاف غیر مہذب زبان استعمال کرنے اور خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرنے کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ ایس پی لیڈر کے خلاف جمعرات کی رات تھانے میں اخوں کھیلن محلہ کی رہائشی شہناز بیگم نے معاملہ درج کرایا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ رام پور صدر اسمبلی ضمنی انتخاب میں ایس پی امیدوار اسیم راجہ کے حق میں مہم چلاتے ہوئے اعظم خان نے خواتین کے خلاف ناشائستہ زبان کا استعمال کرتے ہوئے اشتعال انگیز تقریر کی۔


پولیس ذرائع نے بتایا کہ شکایت کنندہ نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ اعظم نے نہ صرف ناشائستہ الفاظ کا استعمال کیا بلکہ فحش تبصرے کرکے ایک خاتون کی عزت کو بھی ٹھیس پہنچائی ہے۔ یہ بھی الزام لگایا گیا تھا کہ اس سے قبل انتخابی مہم کے دوران ایس پی لیڈر نے 28 نومبر کو سرکاری افسران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے غیر مہذب زبان کا استعمال کرکے خواتین برادری کی توہین کی اور بیہودہ تبصرہ کیا ۔

خیال ر ہے کہ 27 اکتوبر کو رام پور میں ایم پی-ایم ایل اے (ایم پی-ایم ایل اے) عدالت نے ایس پی لیڈر کو وزیر اعظم نریندر مودی اور رام پور کے اس وقت کے ضلع مجسٹریٹ کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کا قصوروار ٹھہرایا تھا اور ان پر 25000 روپے کا جرمانہ کے ساتھ تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔


اعظم پر لوک سبھا انتخابات کے دوران ملک میں ایک انتخابی ریلی کے دوران وزیر اعظم اور اس وقت کے ضلع مجسٹریٹ کے خلاف نازیبا ریمارکس کرنے کا الزام لگا تھا۔ اس سلسلے میں ایگریکلچر ڈیولپمنٹ آفیسر (ای ڈی او) انل کمار چوہان نے 2019 میں ایس پی لیڈر کے خلاف میلک پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

اعظم خان کو عدالت کی طرف سے سزا سنائے جانے کے بعد اتر پردیش قانون ساز اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ جس کے بعد انہیں رام پور اسمبلی سیٹ سے انتخاب کے لیے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */