صدر جمہوریہ کی آمد پر اے ایم یو چھاؤنی میں تبدیل، نوجوان حراست میں 

صدر جمہوریہ جب علی گرھ مسلم یونیورسٹی پہنچے تو سیکورٹی اور طلباء یونین کے رہنماؤں کی دھمکی کے پیش نظر پوری یونیورسٹی چھاؤنی میں تبدیل نظر آئی۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

ابو ہریرہ

علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی تقسیم اسناد کے جلسہ میں صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند کی آمد کے موقع پر پوری یونیورسٹی چھاونی میں تبدیل ہو گئی تھی کیونکہ مسلم یونیورسٹی طلباء یونین کے لیڈران نے کھل کر ان کے آنے کو لے کر اعتراض جتایا تھا اور دھمکی دی تھی کہ کسی بھی آر ایس ایس لیڈر کو اے ایم یو میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ ادھر ذرائع کے مطابق مسلم یونیورسٹی میں سیکورٹی انتظامات کے بارے میں پوچھ گچھ کرنے پر تھانہ سول لائنس پولس نے ایک نو جوان کو حراست میں لیا ہے۔ اس داڑھی والے نو جوان نے خود کو عام آدمی پارٹی کا رہنما بتایا ہے لیکن اس کی تصدیق نہیں ہو پائی ہے کیونکہ تھانہ سیول لائنس کے انسپکٹر جاوید خان نے ایسی کسی بھی گرفتاری سے انکار کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق یہ نوجوان صبح کے وقت اپنے اسکوٹر سے یونیورسٹی کیمپس میں سیکورٹی عملہ کو گھورتا ہوا جا رہا تھا، جب اس کو پولس نے روکا تو اس نے خود کو عام آدمی پارٹی کا لیڈر بتایا۔ پولس نے اس کو حراست میں لے کرتھانے میں بٹھا دیا۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز

ایک ہفتہ سے زائد مدت سے چل رہی تیاریوں کے سبب یونیورسٹی سمیت شہر بھر میں ہائی الرٹ جاری کرکے جگہ جگہ پولس فورس تعینات کرنے کے علاوہ نیورسٹی کیمپس کو پوری طرح پولس اور آر اے ایف کی چھا ونی میں تبدیل کر دیا گیا تھا ۔اس دوران پولس و ضلع انتظامیہ کی جانب سے جلسہ گاہ پر کسی کو بھی موبائل فون یا کوئی دیگر ضروری اشیاء کو لے جانے کی اجازت نہیں تھی، صدر جمہوریہ کے ساتھ آر ایس ایس رہنماؤں کی آمد کی مخالفت کرنے والے طلباءپر خصوصی نظر رکھے جانے کی خبر معتبر ذرائع سے ملی ہے اس پر بھی یونیورسٹی کیمپس میں خاصی سرگرمی ہے ۔

ضلع انتظامیہ کی جانب سے صحا فیوں کو جو پریس کارڈ جاری کئے گئےتھے ان پر صاف الفاظ میں موبائل فون اور کیمرا تک لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی ، ساتھ ہی صدر جمہوریہ کی آمد کے بعد کسی کو بھی سیکورٹی عملہ نے اس پنڈال ہال میں جانے نہیں دیا جہاں پروگرام چل رہا تھا۔اس درمیان کئی اخبار نویسوں سے سیکورٹی عملہ کی نوک جھونک بھی ہو ئی۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز

جلسہ تقسیم اسناد کے موقع پر صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلم یونیورسٹی ملک کا وہ عظیم ادارہ ہے جہاں سے تعلیم حاصل کرنے والے ہزاروں طلباء نے پوری دنیا میں ملک کا نام روشن کیا ہے ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ’’ مجھے فخر ہے کہ میں اس ادارہ میں آیا اور یہ اعزاز حاصل کیا جبکہ مجھ سے قبل متعدد عظیم شخصیات یہ اعزاز حاصل کر چکے ہیں‘‘۔انہوں نے مسلم یونیورسٹی میں تعلیمی سرگرمیوں میں اپنی حصہ داری نبھانے والی طالبات کے تعلق سے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طالبات کی تعلیمی سرگرمی ملک کی ترقی کے لئے نہایت ضروری ہے اور انہیں خوشی ہے کہ مسلم یونیورسٹی میں طالبات کی تعلیم کا بہتر اور قابل اطمینان انتطام ہے اور وہ اپنی تعلیمی ضرورت کو پورا کرنے میں پیش پیش ہی نہیں بلکہ لڑکوں سے آگے کھڑی نظر آ رہی ہیں۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
حراست میں لیا گیا نوجوان جس نے اپنا نام عبدالکلام بتایا ہے

صدر جمہوریہ نے اپنے خطاب میں اے ایم یو کی طالبہ خوشبو مرزا کے ا سرو (ISRO) پہنچنے پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس نئے ٹیکنالوجی کے دور میں طلباء و طالبات کو ایسی ہی سائنٹیفک تعلیم دی جائے تاکہ وہ ملک اور سماجی خدمات کا ذریعہ بن سکیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے ایم یو ایک عظیم تعلیمی ادارہ ہے او ر بے لوث تعلیمی خدمات دینے میں پیش پیش ہے اس لئے اس ادارے کو کسی خاص طبقہ سے منسلک کر کے دیکھا جانا غلط ہے۔اس موقع پر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء و طالبات کو سند و میڈل پیش کئے گئے۔ اس سے قبل صدر جمہوریہ علی گڑھ نمائش گراؤنڈ پہنچے جہاں اتر پردیش کے گورنر شری رام نائک ،علی گڑھ کے مئیر محمد فرقان،یو پی کے وزیر لکشمی نارائن چودھری وضلع انتظامیہ کے افسران نے ان کا استقبال پروٹوکال کے تحت کیا ۔جبکہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے ان کا استقبال کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Mar 2018, 6:02 PM