امریندر راجہ وڈنگ نے پنجاب کانگریس کے صدر کے طور پر عہدہ سنبھالا

پنجاب کانگریس کے صدر امریندر راجہ وڈنگ نے چارج سنبھالتے ہوئے کہا کہ پارٹی میں نظم و ضبط کی خلاف ورزی قطعی برداشت نہیں کی جائے گی اور ایسا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر
user

یو این آئی

چنڈی گڑھ: پنجاب کانگریس کے صدر امریندر راجہ وڈنگ نے جمعہ کو چارج سنبھالتے ہوئے کہا کہ پارٹی میں نظم و ضبط کی خلاف ورزی قطعی برداشت نہیں کی جائے گی اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

اس موقع پر بھارت بھوشن آشو نے پارٹی کے ورکنگ صدر کا عہدہ بھی سنبھالا۔ سابق ریاستی صدر نوجوت سدھو بھی پارٹی ہیڈکوارٹر آئے لیکن تاج پوشی کی تقریب میں شریک نہیں ہوئے۔ وہ پہلے ہی وڈنگ کو مبارکباد دے چکے تھے۔

کانگریس لیڈر سنیل جاکھڑ نے بھی تقریب میں شرکت نہیں کی۔ تقریب میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی لیڈر پرتاپ سنگھ باجوہ، پارٹی کے سینئر لیڈران اور نوجوان لیڈروں سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

وڈنگ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ پارٹی صدر سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور ان تمام لیڈروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے انہیں اتنی کم عمر میں پنجاب کی قیادت کرنے کے قابل سمجھا۔ انہیں بچپن سے ہی سیاست میں آنے کی خواہش تھی، لیکن انہیں اندازہ نہیں تھا کہ اتنی جلدی انہیں یہ بڑی ذمہ داری مل جائے گی۔


انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں اس ذمہ داری کو نبھانا ایک بڑا چیلنج ہے اور سب کو ساتھ لے کر چلنا اور کارکنوں میں ہم آہنگی پیدا کرنا بڑا کام ہے جسے وہ مل کر پورا کریں گے۔ کارکنوں اور لیڈروں کے درمیان خلفشار کی وجہ سے کانگریس اقتدار سے ہاتھ دھو بیٹھی اور 78 میں سے 18 سیٹوں پر سمٹ گئی۔

وڈنگ نے کہا کہ کانگریس کی اس حالت کے لئے ہم ذمہ دار ہیں اور اب پارٹی کو مضبوط بنانے کے لئے سینئر لیڈروں کی ضرورت ہے۔ ہم سب مل کر کام کریں گے۔ کانگریس لیڈروں کی بیان بازی نے پارٹی کی شبیہ کو بہت نقصان پہنچایا۔ حالانکہ کانگریس میں آواز اٹھانے کا حق سب کو ہے لیکن کانگریس کو کمزور کرنے کی شرط پر نہیں۔ ایسی صورت میں تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈروں کی بیان بازی کی وجہ سے ہی عام آدمی پارٹی کو اقتدار میں آنے کا موقع ملا۔ وزیر اعلی بھگونت مان کو جو موقع ملا ہے اس کے لیے وہ مبارکباد کے مستحق ہیں، لیکن انہوں نے عوام سے جو وعدے کیے تھے اور جو ضمانتیں دی تھیں وہ ابھی تک پوری نہیں ہوئیں۔ اے اے پی حکومت کی ایک ماہ میں کارکردگی کوئی خاص نہیں رہی جس کی تعریف کی جائے۔ بلکہ جس طرح سے آپ حکومت نے بدلہ لینے کے لیے پولس کا غلط استعمال کیا، اس سے حکومت کی تصویر ہی بدل گئی۔

وڈنگ نے کہا کہ اب ہم کارکنوں کے پاس جائیں گے اور ان سے مشورہ کرنے کے بعد پارٹی کو مضبوط کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */