ائیر اسٹرائیک: اَمت شاہ نے فضائیہ سربراہ اور بین الاقوامی میڈیا کو جھوٹا قرار دیا!

ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ بی ایس دھنووا نے ائیراسٹرائیک میں مہلوکین کی تعداد معلوم نہ ہونےکی بات کہی ہے اور بین الاقوامی میڈیا نے بھی ہلاکت سے انکار کیا ہے، لیکن امت شاہ نے 250 ہلاکت کی بات کہہ ڈالی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندوستانی فضائیہ کے کسی بھی رکن نے ابھی تک 26 فروری کو پاکستان کے بالاکوٹ میں کیے گئے ہندوستانی حملے کے تعلق سے مہلوکین کی تعداد کا انکشاف نہیں کیا ہے اور فضائیہ سربراہ بی ایس دھنووا نے تو واضح لفظوں میں بیان دیا ہے کہ ’’ہم ٹارگیٹ پر نشانہ لگاتے ہیں۔ فضائیہ مرنے والوں کی تعداد نہیں گنتی۔‘‘ لیکن بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے مرنے والے دہشت گردوں کی تعداد 250 بتا کر یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ کیا فضائیہ سربراہ جھوٹ بول رہے ہیں، اور ان کے پاس مرنے والوں کی تعداد ہے جو انھوں نے مودی حکومت کو بتائی؟

دراصل امت شاہ نے اتوار کے روز گجرات میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بیان دیا ہے کہ ’’پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستانی فضائیہ نے سرجیکل اسٹرائیک میں 250 دہشت گردوں کو مار گرایا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’پچھلے پانچ سالوں میں اُری اور پلوامہ میں دو بڑے حادثات ہوئے۔ اُری حملے کے بعد ہماری فوج نے پاکستان میں گھس کر سرجیکل اسٹرائیک کی اور ہمارے جوانوں کی شہادت کا بدلہ لیا۔ پلوامہ حملے کے بعد ہر کوئی سوچ رہا تھا کہ اس بار سرجیکل اسٹرائیک نہیں ہو سکتی۔ اب کیا ہوگا؟ اس وقت پی ایم مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے حملے کے بعد 13ویں دن ائیراسٹرائیک کی اور 250 دہشت گردوں کو مار گرایا۔‘‘

امت شاہ کا یہ بیان نہ صرف بی ایس دھنووا کو جھوٹا ثابت کرنے والا ہے بلکہ بین الاقوامی میڈیا کو بھی جھوٹا ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو بالاکوٹ میں ہندوستانی ائیر اسٹرائیک کے دوران چند ایک لوگوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کے علاوہ اتنی بڑی تعداد میں دہشت گردوں کے ہلاک ہونے کی خبروں کو غلط ہی ٹھہراتی رہی ہے۔ امت شاہ کا یہ بیان لوگوں کے جذبات سے فائدہ اٹھانے کی کوشش اور ’جھوٹ‘ کے سہارے آئندہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کا حربہ قرار دیا جا رہا ہے۔

امت شاہ کے مذکورہ بیان کے بعد کانگریس لیڈر کپل سبل نے بھی مودی حکومت سے اس سلسلے میں وضاحت پیش کرنے کے لیے کہا ہے۔ کپل سبل نے تو بین الاقوامی میڈیا میں آ رہی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے مودی حکومت سے آفیشیل اسٹیٹمنٹ سامنے رکھنے کی بات کہی ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق کسی بھی دہشت گرد کے نہ مارے جانے کی خبروں پر کپل سبل نے سوال اٹھایا ہے کہ ’’کیا بین الاقوامی میڈیا پاکستان کی حمایت کر رہی ہے؟‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ جب یہ بین الاقوامی میڈیا پاکستان کے خلاف بولتا ہے تو آپ کو خوشی ہوتی ہے۔ لیکن جب کوئی سوال اٹھاتا ہے تو یہی پاکستان حمایتی ہو جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Mar 2019, 2:09 PM